اردو

urdu

ETV Bharat / state

اردو اسکول کی جگہ غیر قانونی قبضہ

جامع مسجد ٹرسٹ ممبئی کی ملکیت جو کہ ممبئی کے ناگپاڈہ علاقے میں واقع ہے اب اسے گودام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ الزام آر ٹی آئی کارکن شمشاد احمد نے لگایا ہے۔ شمشاد نے محکمہ بی ایم سی سے ایک آر ٹی آئی کے ذریه یہ معلومات حاصل کی ہیں۔

Illegal occupation of Urdu school
اردو اسکول کی جگہ غیر قانونی قبضہ

By

Published : Aug 31, 2021, 8:48 PM IST

مشاد کہتے ہیں کہ وہ اسی اسکول سے تلم حاصل کیے ہیں، جسکا نام جہانگیر بومن بھرم مارگ اردو اسکول تھا، اس جگہ پر جب وہ گئے تو یہاں قفل لگا ہوا ہے اور اس اسکول جو پانچ کمروں پر مشتمل تھا اسے ایک گودام کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ویڈیو
ہم نے بی ایم سے حاصل کیے گئے دستاویزوں کی پڑتال کی اور اس جگہ پر پہنچے جہاں کبھی یہ اسکول تھ۔ بات چیت میں ہمیں پتا چلا کہ اس اسکول کو گودام کے طور پر استعمال کرنے والے علاقے کے کاروباری یوسف شیخ عرف یوسف بنا ہیں۔ ہم نے ان سے بات کی جس پر انہوں نے بتایا اسکول طویل مدت سے بند ہے۔ اس جگہ کو ان کے بزنس پارٹنر نے مرمت کے لیے مہاڈا سے اجزات حاصل کی تھی۔ لیکن مرمت کرنے کے بعد مہاڈا نے انھیں اسکے پیسے نہیں دے۔ بنا نے ایک کاروباری سمجھوتے کے تحت یہ جگہ اپنے دوست فرید سے حاصل کی ہے۔ انہونے اس جگہ کو ٹرانفسر کرنے کے لیے جامع مسجد کے ٹرسٹیوں سے بات کی لیکن بات نہیں بن سکی۔ اسلئے تب سے وہ اس جگہ پر قابض ہیں'۔
اردو اسکول کی جگہ غیر قانونی قبضہ
چونکہ یہ ملکیت جامع مسجد ٹرسٹ ممبئی کی ہے اس لیے ہم نے جامع مسجد کے چیرمین شعیب خطیب سے بات کی شعیب خطیب نے کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب محکمہ بی ایم سی نے اسکول بند کیا تو یہ ملکیت جامع مجید کے سپرد کرنی چاہیے۔ لیکن محکمہ بی ایم سی نے ایسا نہیں کیا جسکی وجہ سے اس پر کوئی دوسرا قابض ہو گیا۔ حالانکہ گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ بی ایم سے نے اسکا کرایہ تک ادا نہیں کیا جو لاکھوں میں ہے۔ شعیب خطیب نے کہاکہ بی ایم نے حال ہی میں ایک خط لکھکر اس جگہ پر دوسرا اردو اسکول کھولنے کی اجازت مانگی جس پر جامع مسجد نے جواب دیا کہ پہلے اسکول کی اس جگہ کو اسکول بند ہونے کے بعد محکمہ بی ایم سی انہیں ہینڈ اور کرے۔ پھر جامع مسجد اس پر غور کرے گی'۔
اردو اسکول کی جگہ غیر قانونی قبضہ


ممبئی میں جامع مسجد ٹرسٹ کی نہ جانے کتنی ایسی ملکیت ہے جس پر غیر قزنونی قبضے ہیں جسے اس وقت مخیر حضرات نے جامع مسجد کے لیے وقف کی تھی۔ جس پر دور حاضر میں غیر قانونی طریقے پر لوگ قابض ہو چکے ہیں'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details