ممبئی:ممبئی اور کوکن کے راجپور میں میڈیا تنظیموں، این جی اوز اور سماجی گروپوں نے اس ہفتے کے شروع میں رتناگیری میں ایک صحافی ششی کانت واریش کو دن دیہاڑے قتل کرنے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے راجا پور اور ممبئی میں نکالے گئے بڑے جلوس میں حصہ لیا۔ واضح رہے کہ 48 سالہ واریش کو پیر کے روز ایک ایس یو وی نے ان کی موٹر سائیکل کے ساتھ گرایا اور کار سے گھسیٹے لے گئے۔ جسے مبینہ طور پر ایک مقامی ریئلٹی ایجنٹ، 42 سالہ پندھری ناتھ امبرکر چلا رہا تھا، جب کہ صحافی کی گزشتہ منگل کو موت ہو گئی۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی ونائک راوت، جو رتناگیری-سندھ درگ لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں، آج صبح اس خاموش جلوس میں شامل ہوئے، جس میں مقامی صحافیوں اور میڈیا ایسوسی ایشنز، نوجوانوں اور سماجی تنظیموں کے علاوہ نوجوانوں اور بزرگ شہریوں نے شرکت کی۔ انہوں نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن میں مرکزی ملزم امبرکر کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جو اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔ گزشتہ شام ممبئی میں منترالیہ کے قریب گاندھی کے مجسمے پر ایک خاموش جلوس بھی نکالاگیا تھا، مظاہرین نے فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمے کی سماعت، روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا۔ مقتول کے لواحقین کے لیے 50 لاکھ روپے اور ملزمان کے لیے سخت ترین سزامانگی گئی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قائد حزب اختلاف اجیت پوار نے آج کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں مہاراشٹر مقننہ کے بجٹ اجلاس میں اس مسئلہ کو اٹھائیں گے۔
این سی پی کے صدر شرد پوار نے صحافی کے قتل کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور سازش کا انکشاف کرنے کے لیے تفصیلی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کانگریس صدر نانا پٹولے، چیف ترجمان اتل لونڈھے اور دیگر لیڈروں نے اصل سازش کاروں کو بے نقاب کرنے اور تمام ملزمان کے لیے سخت ترین سزا کو یقینی بنانے کے لیے مکمل جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی اور چیف ترجمان سنجے راوت نے دعویٰ کیا کہ یہاں تک کہ انہیں 'دھمکیوں' کی وارننگ بھی موصول ہوئی ہے۔ ''آپ کا وہی انجام ہوگا جو وارثی سے ہوگا"، اور اس بات کا پردہ فاش کرنے کا مطالبہ کیا کہ مصنف کے قتل کا 'ماسٹر مائنڈ' کون ہے۔