ریاست مہاراشٹر کے پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں کورونا سے متاثرہ خاتون کے ہلاک ہوجانے پر ہلاک شدہ کے اہل خانہ نے اسپتال پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔
ہلاک شدہ کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ اگر اسپتال میں وقت پر آکسیجن مل گیا ہوتا توشاید خاتون کی جان بچ جاتی۔ بی جے پی کے سابق ایم پی کریٹ سومیا نے مغربی حلقہ کے رکن اسمبلی اور بی جے پی کے مقامی صدر کے ساتھ اندرا گاندھی اسپتال کا دورہ کرکے خاتون کی موت کا ذمہ دار اسپتال پر عائد کیا ہے۔
آئی جی ایم اسپتال کے سپریٹنڈنٹ نے الزام کی تردید کی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گوپال نگر میں رہائش پذیر میاں۔ بیوی کورونا سے متاثر پائے جانے پردونوں کو علاج کیلئے اندرا گاندھی میموریل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے دوران 55 سالہ خاتون کی موت ہوگئی۔
خاتون کی موت کے بعد اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ خاتون کو وقت سے آکسیجن نہ ملنے کے سبب اس کی موت واقع ہوئی ہے۔ جس پر دکھ کااظہار کرتے ہوئے سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا نے آئی جی ایم اسپتال دورہ کرکے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پروین اشٹیکراور اسپتال کے سپر یٹنڈنٹ ڈاکٹر انل تھورات سے تفصیلی گفتگو کیا۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپتال کے سپریٹنڈنٹ نے انہیں بتایا کہ 100 بیڈ کے اسپتال میں 20 بیڈ آئی سی یو کیلئے ہے۔ جس کے لئے اسپتال میں 20 وینٹی لیٹر کی ضرورت ہے، لیکن اس وقت اسپتال میں محض چار وینٹی لیٹر ہی ہے۔
واضح رہے کہ آئی جی ایم اسپتال کو کووِڈ اسپتال میں منتقل کردیئے جانے کے بعد مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی کوششوں سے ٹاٹاسنس نے اسپتال کو چار وینٹی لیٹردیا تھا۔
آئی جی ایم اسپتال کے سپر یٹنڈنٹ ڈاکٹر انل تھورات نے بتایا کہ اسپتال میں وینٹی لیٹر کی کمی ہے، لیکن گوپال نگر کی خاتون کوروناپازیٹیو تھی، جسے بلڈ پریشر کا عارضہ بھی لاحق تھا۔