اورنگ آباد میں وقف اراضی کو ناجائز قبضہ جات سے پاک کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے پرم ویر عبدالحمید سیوا بھاوی سنستھا Param Veer Abdul Hameed Sevabhavi Sanstha کے رضا کاروں کو تہنیت پیش کی گئی۔
وقف اراضی کا تحفظ کرنے والے رضاکاروں کو تہنیت پیش کی گئی اس پروگرام میں علما کرام اور عمائدین شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر سنستھا کے سکریٹری مرزا محمود بیگ نے یہ عزم کیا کہ وقف کی ایک ہزار ایکڑ اراضی کو ناجائز قبصہ جات سے پاک کیا جائے گا۔ One Thousand Acres of Waqf Land will be Cleared of Illegal Encroachments
وقف اراضی کا تحفظ کرنے والے رضاکاروں کو تہنیت پیش کی گئی اورنگ آباد کے مضافاتی علاقے نارے گاؤں میں وقف کی ستیاسی ایکڑ وقف اراضی میں سے دس ایکڑ وقف اراضی پر سے ناجائز قبضہ جات ہٹائے گئے، یہ پہلا موقع تھا جب ریاستی وقف بورڈ کے حکام کی موجودگی میں وقف کی دس ایکڑ زمین کو واپس لیا گیا۔ یہ سب کچھ آناً فاناً نہیں ہوا بلکہ پرم ویر عبدالحمید سیوا بھاوی سنستھا علاقے میں قبرستان کے لیے دو ایکڑ زمین کے لیے سن دو ہزار سات سے جدو جہد کررہی تھی لیکن وقف جائیداد پر قابض لینڈ مافیا زمین دینے سے انکار کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Chairman of Rajasthan Waqf Board: خانو خان بودھوالی راجستھان وقف بورڈ کے دوبارہ چیئرمین منتخب
پھر شروع ہوئی قانونی جنگ اور نتیجے میں سنستھا کے رضا کاروں کو کامیابی ملی، اسی کامیابی کے اعزاز میں سنستھا کے رضاکاروں کا عوامی استقبال کیا گیا اس استقبالیہ پروگرام میں علما کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس جلسہ میں پرم ویر عبدالحمید سیوا بھاوی سنستھا کے صدر اور اراکین کا عوامی استقبال کیا گیا ان کی گلپوشی کی گئی اور انھیں تہنیت پیش کی گئی، اس جلسے میں مقررین نے بتایا کہ وقف کی اراضی کو نمونہ نمبر آٹھ کی مدد سے وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر گرام سیوک اور سرکاری اہلکاروں کی مدد سے جعلی دستاویزات بنانے کا ایک پرانا چلن ہے اس کو روکنا نوجوانوں کی ذمہ داری ہے، وقف کی ملکیت کو بچانے کے لیے نوجوانوں کو ایک مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
سماجی جہد کار مرزا محمود بیگ کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد شہر میں چالیس فیصد سے زیادہ غریب مسکین اور مستحق مسلمان کرائے کے گھروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب کہ ایک ہزار ایکڑ وقف اراضی پر ناجائز قبضہ جات ہیں، ان قبضۂ جات کو ہٹاکر مسلمانوں کی باز آبادکاری کو یقینی بنایا جائے گا۔