ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس پی آر ورالے اور جسٹس ایس ایم موڈک کے روبرو سی آر پی دفعہ 197 کے تحت مقدمہ سے ڈسچارج کرنے والی کرنل پروہت کی عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی۔ h Court Refused to stay the Trial of Colonel Purohit
ایڈووکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کا یہ دعویٰ ہیکہ بم دھماکہ کے دوران وہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا. ملزم بم دھماکوں کی سازش رچنے کا اہم رکن ہے لہذا الزام کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزم کی عرضداشت پر سماعت کرنا چاہیے۔
اسی درمیان کرنل پروہت کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ یا تو ملزم کی ڈسچارج کی عرضداشت پر سماعت کی جائے یا پھر مقدمہ جاری سماعت کو روکا جائے۔ کرنل پروہت کے وکیل کو عدالت نے کہا کہ مقدمہ کی سماعت روکنے کا سوال ہی نہیں ہے۔ 246 سرکاری گواہان اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں اور عدالتی کارروائی یومیہ بنیاد پر جاری ہے۔
عدالت نے ملزم کرنل پروہت اور دیگر بھگوا ملزمین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشتوں پر ایک ساتھ سماعت کیے جانے کا حکم جاری کیا اب اس معاملے کی سماعت ممبئی ہائی کورٹ میں 21 جون کو ہوگی۔