اردو

urdu

ETV Bharat / state

Malegaon 2008 Bomb Blast Case: ملزم کرنل پروہت کی بند کمرے میں سماعت کی اپیل

کرنل پروہت کی جانب سے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کیے جانے کی درخواست Accused Colonel Prasad Purohit Demands پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ مالیگاؤں بم دھماکہ ایک حساس مقدمہ ہے اور اس مقدمہ کی سماعت کھلی عدالت میں ہی ہونا چاہیے تاکہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد برقرار رہے۔ Malegaon 2008 Bomb Blast Case

Malegaon 2008 Bomb Blast Case: ملزم کرنل پروہت نے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کئے جانے کی گذارش کی
Malegaon 2008 Bomb Blast Case: ملزم کرنل پروہت نے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کئے جانے کی گذارش کی

By

Published : Jan 11, 2022, 9:45 PM IST

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے Malegaon 2008 Bomb Blast Case کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

آج اس مقدمہ کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہت Shrikant Prasad Purohit نے خصوصی این آئی اے عدالت میں دو عرضداشتیں داخل کرتے ہوئے عدالت سے گذارش کی کہ اس مقدمہ کی بقیہ سماعت بند کمرے میں یعنی کے In-Camera کی جائے۔

عدالت نے کرنل پروہت کی عرضداشت کو سماعت کے لیے قبول کرتے ہوئے فریقین بشمول بم دھماکہ متاثرین کو حکم دیا کہ وہ اس ضمن میں اپنا جواب داخل کریں۔

آج جس وقت کرنل پروہت نے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کی جانے کی عرضداشت داخل Accused Colonel Prasad Purohit Demands کی، عدالت میں موجود بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے زبانی طور پر عرضداشت کی مخالفت کرتے ہوئے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ ماضی میں کرنل پروہت کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت کو اسی عدالت نے مسترد کردیا تھا، لہذا آج کرنل پروہت کو بجائے اس عدالت میں عرضداشت داخل کرنے کے بامبے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنا چاہیے۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے اعتراض پر خصوصی جج نے انہیں حکم دیا کہ وہ بم دھماکہ متاثرین Bomb Blast Victims کی جانب سے اپنا جواب داخل کریں، عدالت فریقین کے جواب داخل کرنے کے بعد اس عرضداشت کی سماعت کریگی اور اپنا فیصلہ صادر کرے گی۔

کرنل پروہت Shrikant Prasad Purohit نے اپنی عرضداشت میں تحریر کیا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اس مقدمہ کی رپورٹنگ کرکے ٹرائل کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں اور ملک دشمن عناصر اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جس پر روک لگنا چاہئے لہذا اس مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کی جائے اور الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا، شوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کو عدالتی کاررائی کی رپورٹنگ کرنے سے دور رکھا جائے۔

کرنل پروہت Shrikant Prasad Purohit کی جانب سے مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کیے جانے کی درخواست پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ مالیگاؤں بم دھماکہ ایک حساس مقدمہ ہے اور اس مقدمہ کی سماعت کھلی عدالت میں ہی ہونا چاہیے تاکہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد برقرار رہے۔

گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ مالیگاؤں کی عوام سمیت پورے ملک کے انصاف پسند عوام کی نظر اس مقدمہ پر لگی ہوئی ہے اور انہیں عدالت سے امید ہے کہ وہ انصاف کرے گی لیکن بند کمر ے میں سماعت کیے جانے سے انصاف ہوگا، اس پر عوام کو شک ہوسکتا ہے کیونکہ میڈیا کے ذریعہ ہی عوام کو پتہ چلتا ہے کہ عدالت میں کیا ہورہا ہے۔ لہذا ہمارے وکلاء کرنل پروہت کی عرض داشت کی مخالفت کریں گے۔ Malegaon 2008 Bomb Blast Case

انہوں نے کہا کہ بھگوا ملزمین کے تعلق سے قومی تفتیشی ایجنسی NIA کا رویہ مشکوک ہے اور ملزمین یہ چاہتے ہیں کہ عدالت کی خبر عدالت کے باہر نہ جائے۔ اسی لیے وہ اس مقدمہ کی سماعت بند کمرے میں کرنے کے لیے ایسا کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Jamiat Ulema on Malegaon Blast Case: مالیگاﺅں بم دھماکہ معاملے میں گواہوں کے انحراف پر جمعیت علما کا اظہار تشویش

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے۔ اب تک 223 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔ اب تک اس معاملے میں 16/ سرکاری گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوچکے ہیں۔Malegaon 2008 Bomb Blast Case

ABOUT THE AUTHOR

...view details