ممبئی/نئی دہلی: تین دن پہلے ہوئی ایک سماعت میں سپریم کورٹ نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسمبلی اسپیکر نے ارکان اسمبلی کے مواخذے کے سلسلے میں ٹائم ٹیبل نہیں دیا تو وہ فیصلہ کرے گا۔ ریاست مہاراشٹر میں اقتدار کی جدوجہد سے متعلق ایک اہم سماعت 13 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں ہوئی تھی۔ٹھاکرے گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ودھان سبھا کے اسپیکر راہل نارویکر قانون ساز اسمبلی میں ارکان اسمبلی کی نااہلی کی جلد سماعت نہیں کررہے ہیں۔ اس عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کو مخاطب کیا تھا۔ قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر سپریم کورٹ کے حکم کو کالعدم نہیں کر سکتا۔ اسے نظر انداز نہیں کر سکتا۔
- سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا:
قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ایم ایل ایز کی نااہلی پر جلد فیصلہ نہیں لیتے ہیں۔ اس لیے ٹھاکرے گروپ کے وکلاء نے سپریم کورٹ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔ اس وقت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دھننجے چندر چوڑ نے کہا تھا، کسی کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کو مشورہ دینا چاہیے۔ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کو نہیں مان رہے۔ اگر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وقت پر فیصلہ نہیں لیتے ہیں، تو حکومت ہند کے ایڈوکیٹ جنرل تشار مہتا کو ایم ایل اے کی نااہلی سے متعلق تاخیر کی وجہ بتانی چاہیے۔
- اس عمل کو ایک مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنا ہوگا: