اردو

urdu

ETV Bharat / state

Govt Science & Arts College Aurangabad گورنمنٹ سائنس اینڈ آرٹس کالج کے سو سال مکمل

اورنگ آباد شہر کے سب سے قدیم تعلیمی ادارے گورنمنٹ سائنس اینڈ آرٹس کالج جسے سو سال مکمل ہو چکے ہیں، اور اس کالج میں سو سالہ جشن کی تاسیس منائی جا رہی ہے، اس کالج کے پہلے پرنسپل بابائے اردو مولوی عبدالحق ہوا کرتے تھے۔

govt college
govt college

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 11, 2023, 10:01 AM IST

Updated : Oct 11, 2023, 12:23 PM IST

گورنمنٹ سائنس اینڈ آرٹس کالج کے سو سال مکمل

اورنگ آباد: اورنگ آباد گورنمنٹ آرٹس، سائنس کالجس کالج کا نام مدرسہ فوقانیہ ہوا کرتا تھا جو عثمانیہ یونیورسٹی کے تحت چلایا جاتا تھا۔ 1923 میں اس فوقانیہ مدرسے میں اردو، انگلش، مراٹھی سنسکرت اور ہندی زبان سکھائی جاتی تھی, ان سو سالوں میں اس تعلیمی ادارے میں کئی ساری تبدیلیاں ہو چکی ہے۔ لیکن کالج کی سو سالہ پرانی لائبریری میں آج بھی کئی ساری انمول کتابیں دستیاب ہے۔

govt college

اورنگ آباد گورنمنٹ آرٹس، سائنس کالج کی سو سالہ جشن تاسیس منائی جا رہی ہے، اس کالج کی بنیاد 1923 میں بابائے اردو مولوی عبدالحق نے رکھی تھی۔ اورنگ آباد گورنمنٹ آرٹس سائنس کالج کی پرنسپل ڈاکٹر روہینی کلکرنے کا کہنا ہے کہ ان کی کالج کی بنیاد نظام دور حکومت میں رکھی گئی تھی اس وقت دکن میں تین ہی کالج ہوا کرتے تھے۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ مولوی عبدالحق نے حیدرآباد کے ایک اسکول میں ملازمت کی۔ اس کے بعد صدر مہتمم تعلیمات ہو کر اورنگ آباد منتقل ہو گئے اسی دوران 1923 میں مدرسہ فوقانیہ اشرفیہ اور انگریزی ہائی اسکول اورنگ آباد کو یکجا کرتے ہوئے اورنگ آباد انٹر میڈیٹ کالج کا قیام عمل میں آیا، کیونکہ پہلے دسویں کامیاب ہونے کے بعد طلبہ و طالبات کو حیدرآباد میں گیارہویں اور بارہویں کے لیے جانا پڑتا تھا۔

govt college

اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے اورنگ آباد عثمانیہ کالج آف اورنگ آباد کے نام سے معروفیت کی منازل طئے کرتا ہوا آج گورنمنٹ کالج آف آرٹس اینڈ سائنس کے نام سے جانا جانے لگا ہے۔ مولوی عبدالحق نے صدر مہتمم تعلیمات سے استعفیٰ دے کر اس کالج کے پہلے پرنسپل کے عہدے کو قبول کرتے ہوئے اس کالج کی پوری ذمہ داری اپنے ہاتھوں میں لے لی۔ اور اس طرح سے مولوی عبدالحق صاحب کی زیر نگرانی یہ ایک چلنے لگا۔ اس ادارے میں اردو، انگلش سنسکرت، مراٹھی، ہندی پانچ زبانیں سکھائی جاتی تھی اس دوران سبھی مذاہب کے لوگ اس ادارے میں پڑھتے تھے اور اسے گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ بھی کہا جاتا تھا۔

govt college

ان سو سالوں میں اس ادارے میں کئی سارے اتر چڑھاؤ ہوئے ہیں کالج کا نام بدلا گیا ہے لیکن آج بھی اس کالج کے پرنسپل کے کیبن میں عثمانیہ یونیورسٹی کا لوگو موجود ہے جو پرنسپل کی چیئر کے پیچھے ڈسپلے میں لگا ہوا ہے۔ کالج پرنسپل کلکرنی کا کہنا ہے کہ ان کی لائبریری میں کئی ساری 100 سالہ قدیم کتابیں آج بھی موجود ہے۔ جو نایاب کتاب ہے۔ پرنسپل کا کہنا ہے کہ آزادی کے وقت بھی کئی سارے موومنٹس اسی کالج سے ہوئی تھی جس میں "وندے ماترم" نعرے کی شروعات بھی یہاں سے ہوئی تھی، جس کے بعد کئی سارے طلبہ و طالبات کا ایڈمیشن کالج سے نکال دیا گیا تھا، اور کالج انتظامیہ کی جانب سے ان پر سخت کاروائی بھی کی گئی تھی، لیکن ملک بھر میں اس نعرے کو اب اہمیت دی جا رہی ہے۔

govt college

مزید پڑھیں: مولانا آزاد کالج میں پہلی بار گریجویشن ڈے منایا گیا

اس کالج کو یہ بھی شرف حاصل ہے کہ یہ مراٹھواڑہ یونیورسٹی میں شامل ہونے والا پہلا کالج ہے۔ اسی کالج نے ملک کو کہیں سارے نامور شخصیات کی یاد بھی دی ہے۔ جنہوں نے کالج کے ساتھ ساتھ ملک کا بھی نام روشن کیا۔ کالج کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ انہیں بہت خوشی ہوتی ہے جب ان کے کالج کے سابق طلبہ و طالبات کالج میں آتے ہیں۔ کالج کی پرنسپل کلکرنی کا کہنا ہے کہ آج جہاں کالج میں لاکھوں روپے فیس لی جاتی ہے، تو وہی اس گورنمنٹ کالج میں کم خرچ میں اعلی تعلیم بچوں کو دی جا رہی ہے، جس سے طلبہ و طالبات نے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

Last Updated : Oct 11, 2023, 12:23 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details