ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ بی جے پی کی جانب سے مختلف قسم کی پیشکش جاری ہے تاہم شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کر لیا ہے۔
'مہاراشٹر میں صدر راج کا نفاذ ملک کی توہین'
شیوسینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ بی جے پی اب تک شیوسینا سے دستبردار نہیں ہوئی ہے اور غیر سرکاری طور پر اس کے ذرائع رابطہ کررہے ہیں تاکہ مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دی جاسکے۔
واضح رہے کہ آج شام ریاست میں صدر راج نافذ ہونے کے فوراً بعد شیوسینا نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور تینوں پارٹیوں نے صدر راج کے نفاذ کی سخت مذمت کی ہے۔
ادھو ٹھاکرے کے بیان کی تصدیق کے بعد بی جے پی کے رہنما نارائن رانے کے مطابق انہوں نے پارٹی کے اعلی کمان سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلہ میں امکانات پر غور کریں اور شیوسینا کے ساتھ اتحاد کی راہیں تلاش کریں تاکہ حکومت تشکیل دی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کو پیش کرنے کے لیے انہیں 288 میں سے 145 نشستوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ شیوسینا ،کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد کرے گی۔
انہوں نے شیوسیناکو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا ہے۔واضح رہے کہ شیوسینا نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور مرکزی وزیر اروند ساونت نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی وجہ حکومت کی تشکیل سے قبل این سی۔پی کی یہ شرط بتائی جا رہی تھی۔