ممبئی: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board کے تحت رجسٹرڈ ریاست کے مختلف اداروں کو مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے ان اداروں کی جائیداد کو لیز پر دینے یا ازسرِ نو تعمیر کرنے کی منظوری اب دی جائےگی۔
وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیس شیخ نے بتایا کہ ممبئی اور ممبرا میں وقف بورڈ کے قوانین کے مطابق وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں۔
شیخ نے کہا کہ وقف اداروں کی جو جائیدادیں Waqf properties معمولی یا معمولی لیز پر دی گئی ہیں ان کی لیز میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وقف بورڈ اور حکومت سے منسلک وقف اداروں کی مالی آمدنی میں اضافہ کرنے اور مسلم کمیونٹی کی معاشی حالت بہتر بنانے، اُن میں سماجی اور تعلیمی بیداری کے ذریعے مضبوط مستحکم بنانے کے لیے، پسماندگی سے باہر نکالنے کے لیے، وقف اداروں کی املاک کی لیز میں موجود قیمت کے حساب سے ادیا جائیگا۔
انہوں نے بتایا کہ وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 56 اور وقف املاک لیز قانون 2014 کے مطابق 30 برس تک کی وقف جائیداد دینے کے تجاویز پیش کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت تجارتی سرگرمیوں، تعلیم یا طبی مقاصد کی غرض سے وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف جائیداد کو قانونی طور پر 30 سال تک کی مدت کے لیے لیز پر دیا جا سکتا ہے۔
شیخ نے کہا کہ اس پروویژن کے مطابق مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board نے حکومت مہاراشٹر کی پیشگی منظوری کے ساتھ متعلقہ وقف اداروں کو مختلف وقف املاک کو طویل مدتی بنیادوں پر لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے ایک حوالے کے ساتھ یہ واضح کیا ہے کہ ممبئی سے متصل ممبرا جو کہ مسلم اکثریتی بستیوں میں سے ایک ہے، یہاں روگے چیریٹیبل ٹرسٹ کی ملکیت 1934 سے انڈو برما پٹرولیم کمپنی کو لیز پر دی گئی تھی۔ یہ معاہدہ باہمی شرائط و ضوابط پر کیا گیا تھا، جس کے بعد وقف املاک لیز قوانین 2014 میں ترمیم شدہ پروویژن کے مطابق 13 اور 20 فروری 2020 کو مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی میٹنگ میں 2019 سے 31 دسمبر 2029 تک 10 سال کی مدت کے لیے اضافہ کرنے کا فیصلہ منظور کیا گیا۔