ممبئی: معروف صنعتکار سائرس مستری کا ایک حادثے میں انتقال ہوگیا۔ وہ ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین تھے۔ ان کے حادثے کی وجہ سے انڈسٹری کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مہاراشٹر کے ضلع پالگھر میں اتوار کے روز ایک سڑک حادثہ میں ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی موت ہو گئی۔ پولس کے مطابق سائرس مستری (54) مرسڈیز کار میں احمد آباد سے ممبئی جا رہے تھے کہ راستے میں یہ حادثہ پیش آیا۔
پالگھر کے ایس پی بالاصاحب پاٹل نے حادثے میں ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی اتوار کو سڑک حادثے میں موت ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر کے پالگھر ضلع میں ان کی کار ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ مستری مرسڈیز کار میں احمد آباد سے ممبئی جا رہے تھے۔
سائرس جب احمد آباد سے ممبئی آرہے تھے تبھی یہ حادثہ دوپہر تقریباً 3:15 بجے پیش آیا۔ ان کی کار سوریہ ندی کے پل پر ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ کار کے ڈرائیور سمیت ان کے ساتھ سفر کرنے والے دو دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو گجرات کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ کاسا پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ حادثہ کاسا تھانہ علاقے کے تحت سوریا ندی کے پل پر چروتی ناکہ پر پیش آیا۔ سائرس مستری کی موت کے معاملے میں اندازہ لگایا جارہا ہے کہ کار کا ڈرائیور کنٹرول کھو بیٹھا تھا۔ سائرس مستری کی لاش کاسا کے ایک سرکاری ہسپتال میں ہے۔
سائرس پالون جی مستری 4 جولائی 1968 کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ سائرس مستری کو 28 دسمبر 2012 میں ٹاٹا گروپ کا چھٹا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم انہیں 24 اکتوبر 2016 کو ٹاٹا بورڈ آف ڈائریکٹرز نے برطرف کر دیا تھا۔
مستری نے ممبئی کے کیتھڈرل اور جان کینن اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے سول انجینئرنگ میں بی ایس کے ساتھ امپیریل کالج لندن سے اعزازی ڈگری حاصل کی اور لندن بزنس اسکول سے مینجمنٹ میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی تھی۔
سائرس مستری صنعتکار پلون جی شاپور جی مستری کے بیٹے تھے۔ پلون جی نے ایک آئرش خاتون سے شادی کی۔ انہوں نے آئرلینڈ کی شہریت حاصل کر لی تھی۔ سائرس کی پیدائش بھی آئرلینڈ میں ہی ہوئی تھی۔ ان کے بھائی کا نام شاپور ہے۔ ان کی دو بہنیں ہیں۔ لیلیٰ اور اللو۔ پلون جی شاپور جی کی بیٹی اللو کی شادی نوئل ٹاٹا سے ہوئی ہے۔ نوئل رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مستری ایک ہونہار کاروباری رہنما تھے اور ان کا بے وقت انتقال تجارت اور صنعت کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کیا، 'سائرس مستری کا بے وقت انتقال چونکانے والا ہے۔ وہ ایک ہونہار کاروباری رہنما تھے جو بھارت کی معاشی طاقت پر یقین رکھتے تھے۔ ان کا انتقال صنعت و تجارت کی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت۔ ان کی روح کو سکون ملے'۔