اردو

urdu

مہاراشٹر: حکومت سازی کے لیے کامن منیمم پروگرم تیار

By

Published : Nov 15, 2019, 12:05 PM IST

مہاراشٹر میں حکومت سازی کے لیے کانگریس، این سی پی اور شیوسینا کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں کئی اہم معاملات پر غور وخوض کیا گیا ہے۔ تنیوں پارٹیوں نے کامن مینیمم پروگرام کو ترتیب دیا ہے جس میں کئی اہم ترین نکات شامل کیے گئے ہیں۔

حکومت سازی کے لیے این سی پی ‘کانگریس اور شیوسینا کا قلیل ترین پروگرم تیار

اطلاعات کے مطابق ریاست میں نئی حکومت کے لیے قلیل ترین پروگرام (سی ایم پی )تیار کرلیا گیا ہے اور جلدہی حکومت سازی کی کوشش شروع ہوجائے گی۔ پہلی بار تینوں پارٹیوں کے رہنما ایک ساتھ جمع ہوئے ہیں۔تیار شدہ مسودے کو تینوں پارٹیوں کے ہائی کمان کو بھیجا جائے گا ۔

واضح رہے کہ حکومت کی تشکیل کے لیے بنائی جانے والی این سی پی کی رابطہ کمیٹی کے ایک رکن نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ آئندہ 15-20دنوں میں مہاراشٹر میں شیوسینا-این سی پی اور کانگریس کی حکومت بن جائے گی کیونکہ حکومت بنانے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔

ممبئی میں پہلی بار تینوں پارٹیوں نے ایک ساتھ ملاقات کی۔ مہاراشٹر میں مخلوط حکومت کے قیام کے لیے فارمولوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔ بدھ کے روز کانگریس اور این سی پی قائدین کا اجلاس ہواتھا۔ اس کے بعد ، شیو سینا کی جمعرات کے روز بھی ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ تینوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے مل بیٹھ کر حکومت سازی کے فارمولے پر تبادلہ خیال کیاہے۔

ایک این سی پی رہنما کے مطابق، اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ممبئی میں تینوں سیاسی پارٹیوں کے مابین باہمی معاہدے کے بعد سونیا گاندھی اور شرد پوار ایک بار پھر دہلی میں ملاقات کریں گے۔ پوری مشق کو 15-20 دن میں مکمل کرنے اور حکومت بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

تینوں پارٹیوں کی پہلی میٹنگ میں کانگریس کے سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوان،ایوان کے رہنما وجےویڈٹیوار ،مانک راؤ ٹھاکرے ،این سی پی کی طرف سے ریاستی صدرجینت پاٹل ،سینئر رہنما چھگن بھجبل ،ترجمان نواب ملک ،شیوسینا کے ایوان میں رہنما ایکناتھ شندے ،سنیئر رہنما سبھاش ڈیسائی وغیرہ شامل رہے ۔

تینوں پارٹیوں کی طویل ملاقاتوں کا مقصدیہ ہے کہ ریاست سے صدرراج کا خاتمہ کروایا جائے اور بی جے پی کو اقتدار سے دوررکھتے ہوئے ریاست میں پانچ سال کے لیے ایک پایہ دار اور مضبوط حکومت تشکیل دی جائے ۔

واضح رہے کہ مہاراشٹراسمبلی انتخابات کے نتائج کے آنے کے نصف ماہ گزرجانے کے بعد بھی حکومت سازی میں کسی بھی پارٹی کے آگے نہ آنے کے بعد گورنر نے صدرراج کی سفارش کردی تھی ،اس سے قبل انہوں نے بی جے پی ،پھر شیوسینا اور این سی پی کو طلب کرکے حکومت سازی کے سلسلہ میں وقت دیا تھا،لیکن ایسا نہ ہونے پر صدرراج نافذ کردیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details