ممبئی جے پور ایکسپریس ٹرین میں فائرنگ، چار افراد ہلاک ممبئی:مہاراشٹر میں جے پور۔ممبئی ایکسپریس میں فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ ٹرین گجرات سے ممبئی جا رہی تھی۔ مرنے والوں میں ریلوے پولیس فورس کے اے ایس آئی سمیت چار مسافر بھی شامل ہیں۔ ملزم چیتن کمار کا تعلق اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع سے ہے۔ وہیں تین ہلاک ہونے والے مسافر میں سے دو کی شناخت ہوئی ہے۔ جس میں اختر عباس علی (48) جو شیوڑی میں مزدوری کرتے تھے اور اصل میں وہ راجستھان کے رہائشی تھے جبکہ عبدالقادر محمد حسین بھانپورا والا (50) جو ممبئی کے نالاسوپارہ کے رہنے والے تھے۔
ملزم چیتن کمار کو سہ پہر تین بجے بوریولی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم نے اے آر ایم گن سے فائرنگ کی اور اس گن کو برآمد کر لیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ واردات فرقہ وارانہ منافرت میں انجام دی گئی۔ اس واردات سے متعلق کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں ملزم مسلمانوں کے خلاف بولتا نظر آ رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت تاحال ان ویڈیوز کی تصدیق نہیں کر سکتا۔
جانکاری کے مطابق یہ فائرنگ ریلوے پولیس فورس کے ایک کانسٹیبل نے کی۔ فائرنگ کا یہ واقعہ واپی سے بوریولی میرا روڈ اسٹیشن کے درمیان پیش آیا۔ میرا روڈ بوریولی کے درمیان جی آر پی ممبئی کے اہلکاروں نے کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا۔ جانکاری کے مطابق جے پور-ممبئی اکسپریس ٹرین پیر کی صبح بوریوالی سے میرا روڈ جا رہی تھی۔ اسی درمیان ٹرین میں سوار آر پی ایف کانسٹیبل چیتن نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ ٹرین کے B5 کوچ میں ہوئی۔ یہ واقعہ صبح تقریباً 5 بجے کا ہے۔ فائرنگ میں 4 افراد ہلاک ہوگئے جس میں آر پی ایف کے اے ایس آئی ٹیکارام بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Police firing in Katihar بہار میں احتجاج کے دوران ہنگامہ، پولیس کی فائرنگ سے تین افراد ہلاک
گرفتار کانسٹیبل کو بوریولی پولیس اسٹیشن لایا گیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ کانسٹیبل چیتن کمار چودھری نے چلتی ٹرین میں اپنے ڈیوٹی انچارج اے ایس آئی ٹیکا رام مینا پر گولی چلائی جس سے ان موت ہو گئی۔ اہلکار نے مزید کہا کہ اپنے سینئر کو قتل کرنے کے بعد کانسٹیبل دوسری بوگی میں گیا اور تین مسافروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کانسٹیبل کو جی آر پی اور آر پی ایف اہلکاروں کی مدد سے گرفتار کر لیا گیا۔ پالگھر ممبئی سے تقریباً 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے کے بعد ٹرین کے کوچ میں موجود باقی مسافر خوفزدہ ہو کر اپنی جگہ پر بیٹھے رہے۔ فی الحال پولیس ٹرین کے مسافروں کے بیانات بھی ریکارڈ کر رہی ہے۔ پولیس نے پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔