اورنگ آباد: مراٹھواڑہ میں برسات کے چار مہینے میں سے تین مہینے گزر چکے ہیں لیکن بارش نہیں ہونے کی وجہ سے قحط سالی کی صورتحال اور کسانوں کی کمزور ہوتی جارہی مالی حالت اور کشمکش کے نتیجے میں ماہ اگست میں خودکشی کے 99 واقعات پیش آئے ہیں۔ ہر ماہ 100 تک پہنچنے والا خودکشی کا عدد و شمار ڈویژنل کمشنر اورنگ آباد کی جانب سے پیش کیا جاتا ہے۔
مراٹھواڑہ میں جنوری سے اب تک 685 کسانوں نے خود کشی کی ہے، ان میں 485 خودکشی کے واقعات فصل کی بربادی اور قرض کے بوجھ کے باعث پیش آئی ہے، جسے حکومت نے تسلیم کیا ہے۔ مراٹھواڑہ میں خشک سالی کی صورتحال روز بروز بروز سنگین ہوتی جارہی ہے اور مکئی کی فصل ہاتھ سے نکل گئی ہے، فصل بیمہ کی 25 رقم عبوری شکل میں فراہم کرنے ضلع کلکٹر سطح پر کاروائی شروع کی گئی ہے۔ دریں اثناء اسی عرصہ میں دوبارہ خودکشی کے واقعات بڑھتے نظر آ رہے ہیں۔
مراٹھواڑہ کے بیڑ ضلع میں سب سے زیادہ 31 کسانوں نے اگست مہینے میں خود کشی کی ہے۔ پچھلے کئی روز سے بارش نہیں ہونے کی وجہ سے خودکشی کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس طرف قصداً توجہ نہ دینے کے طریقہ کار پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سابق ڈویژنل کمشنر نے مراٹھواڑہ میں مسائل میں گھرے خاندانوں کا سروے کیا، سرکاری مشنری کی جانب سے کئے گئے اس سروے میں چند غلطیاں ہو سکتی ہیں، یہ فرض کر لیا جائے تب بھی حکومت کو اب تک پیش کئے گئے خودکشی کے اعدادو شمار مراٹھواڑہ میں سنگین صورتحال ظاہر کرنے کے لئے کافی ہے۔
مزید پڑھیں: مراٹھواڑہ میں نو مہینوں میں 750 سے زیادہ کسانوں نے خود کشی کی
سنہ 2012 سے 2022 ان دس سالوں میں مراٹھواڑہ میں 8719 خودکشی کے واقعات ریکارڈ کئے گئے، خودکشی کی وجوہات کا تجزیہ بھی کیا گیا۔ اور ان میں سے فصلوں کی بربادی کے باعث 923 اور قرض کے بوجھ کے نتیجے میں 1494 جبکہ دونوں وجوہات کے باعث 4371 اور دہرے قرض کی وجہ 1929 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔