ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی پولنگ ختم ہوتے ہی ایگزٹ پولز جاری ہونے لگے ہیں جس میں بی جے پی کو واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار کی جانب بڑھتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے لیکن یہ تصویر 24 اکتوبر کو نتائج کے بعد ہی صاف ہوگی کہ ان ایگزٹ پولز میں کتنی سچائی ہےْ
ان دونوں ریاستوں میں ووٹنگ کے اختتام کے بعد مختلف ٹیلی ویژن چینلز کے انتخابی تجزیاتی ایجنسیوں کے ایگزٹ پولز کے مطابق مہاراشٹر میں بی جے پی شیوسینا اتحاد کو زبردست اکثریت سے جیت کے امکانات کاا ظہار کیا گیا ہے تو دوسری جانب ہریانہ میں بی جے پی تنہا جیت حاصل کرنے جارہی ہے، دونوں ریاستوں میں کانگریس اور اس کی معاون پارٹیوں کو پچھڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پریس ریسرچ کی جانب سے مہاراشٹر کی 288 حلقوں میں سے 100 اسمبلی حلقوں میں کل ایک لاکھ 25 ہزار ووٹرز کی رائے لی گئی ہے جبکہ ہریانہ کے 90 میں سے 30 اسمبلی حلقوں کے کل 37 ہزار 500 ووٹرز کی رائے لی گئی۔
ایک اندازے کے مطابق مہاراشٹر میں این ڈی اے کو 195 سے 215 جبکہ کانگریس کو 60 سے 80 اور دیگر پارٹیوں کو 9 سے 18 سیٹوں پر فتح کا امکان ہے۔
اسی طرح ہریانہ میں بی جے پی کو 65 سے 75، کانگریس کو 15 سے 25 اور دیگر پارٹیوں کو 10 سے 15 سیٹیں ملنے کے امکانات کا اظہار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مہاراشٹر کی 288 سیٹوں میں سی این این نیوز 18 نے این ڈی اے کو سب سے زیادہ 243 سیٹیں دی ہیں، اسی چینل نے کانگریس کی قیادت والی ترقی پسنداتحاد (یو پی اے) کو 41 اور دیگر کو 4 سیٹیں ملنےکے امکانات کا اظہار کیا ہے۔
جبکہ ٹائمس ناؤ نے این ڈی اے کو 230، یو پی اے کو 48 اور دیگر کو 10 سیٹیں دی ہیں۔