محکمہ پولیس میں ایسے بہت سے پولیس اہلکار موجود ہیں جو اپنے فرض سے بڑھ کر لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور اُن کی یہ کارکردگی اُن کی شناخت بن جاتی ہے۔ ممبئی پولیس میں ایک ایسی خاتون سب انسپکٹر ہیں جنہوں نے انسانیت کی ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔
ممبئی پولیس کی سب انسپکٹر ریحانہ شیخ کی بے مثال سماجی خدمات 40 سالہ ریحانہ شیخ نے 50 غریب بچوں کی تعلیم کا بوجھ اٹھانے کے علاوہ 54 افراد کو پلازما، آکسیجن، خون اور اسپتال تک کی امداد فراہم کی۔
ممبئی پولیس کی سب انسپکٹر ریحانہ شیخ ان دنوں اپنی سخاوت، دیانتداری، خلوص کے سبب نہ صرف پولیس محکمہ میں موضوع بحث ہیں، بلکہ پورے شہر میں ان کی مثال دی جا رہی ہے۔
در اصل ریحانہ شیخ نے مہارشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں موجود تقریباً 50 بچوں کی کفالت کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ یہی نہیں، انہوں نے کرونا کے 54 مریضوں کے لیے ہسپتال، پلازمہ اور دوسری بنیادی ضرورتیں فراہم کی ہیں جس کی اشد ضرورت کورونا کے مریضوں کو تھی۔
ممبئی پولیس کی سب انسپکٹر ریحانہ شیخ کی بے مثال سماجی خدمات ان کی ان سماجی خدمات سے متاثر ہو کر ممبئی پولیس کمشنر نے انہیں اعزاز سے نواز اور ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
ریحانہ کہتی ہیں کہ انہونے ان بچوں کی کفالت اور ان کی تعلیم پر ہونے والے اخراجات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسکول کے پرنسپل سے ملاقات کی۔ تب اُنہیں پتہ چلا کہ افلاس و غربت کے حصار میں قید ان بچوں کے پیروں میں نہ تو چپل ہے اور نہ ہی ان کے پاس پہننے کے لیے کپڑے ہیں۔
ریحانہ شیخ نے اپنے بیٹی کے لیے کچھ رقم اپنے پاس جمع کر کے رکھی تھی۔ انہوں نے اس رقم کو ان بچوں پر خرچ کر دی۔
ممبئی پولیس کی سب انسپکٹر ریحانہ شیخ کی بے مثال سماجی خدمات ریحانہ سن 2000 میں محکمہ پولیس سے بطور کانسٹیبل منسلک ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ برس ایک کانسٹیبل کی ماں کے اعلاج کے لیے انہیں بڑی مشقت کرنی پڑی۔ اسی سے اُنہیں حوصلہ ملا اور محکمہ پولیس سے ہی کئی لوگوں کو پلازمہ، خون کا عطیہ اور بیڈ کے لیے ہر جگہ لوگوں سے اس کی التجا کی۔ اس کے لیے کئی واٹساپ گروپ بنائے تاکہ ان سب کے لئے آسانی ہو۔
ریحانہ کے والد عبدالنبی باغوان ممبئی پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ اُن کے شوہر بھی محکمہ پولیس میں ہیں۔ ریحانہ ایتھلیٹ اور والیوال پلیئر بھی ہیں جنہوں نے 2017 میں سری لنکا میں اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے دو گولڈ میڈل اور ایک سلور میڈل حاصل کیے۔