مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مشہور ریلوے اسٹیشن چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنلس (سی ایس ایم ٹی) سے متصل برج جو ڈی این روڈ پر واقع ہے، یہ ریلوے اسٹیشن سے ٹائمس آف انڈیا کی عمارت کے پاس ہے، ریلوے اسٹیشن ہونے کی وجہ سے روزانہ ہزاروں مسافر اس برج سے آمد ورفت کرتے ہیں۔
گزشتہ روز وقوع پزیر اس حادثے میں 6 افراد ہلاک اور 31 افراد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد ممبئی کی انتظامیہ بی ایم سی کی کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
کیونکہ گزشتہ برس بھی ممبئی کے دو ریلوے اسٹیشن پر بھی برج گرنے سے متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے جس میں الفنسٹن روڈ ریلوے برج سانحہ قابل ذکر ہے۔
اس حادثے کے بعد مہارشٹر کی ریاستی حکومت نے ممبئی کے تمام ریلوے اور فٹ اوور برج کا آڈٹ کرایا تھا اور خستہ حال برج کی ازسر نو تعمیر کے لیے ایک بڑا بجٹ مختص کیا گیا تھا لیکن ممبئی کانگریس کے صدر سنجے نروپم نے اس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بامبے میونسپل کارپوریشن کے افسران، ریلوے اور ریاستی حکومت اس کے ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے بی ایم سی میئر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ' صرف بنگلے میں رہنے کے لیے میئر نہ بنیں، بی ایم سی ممبئی میں ہورہے حادثوں کی روک تھام میں بالکل ناکام ہے'۔ اور وزارت ریلوے پر سوال اٹھایا کہ بلٹ ٹرین لانے کے بجائے ریلوے کے بنیادی مسائل حل کرنے کو ترجیح دی جائے۔
اس معاملے میں ممبئی پولیس کے افسر منجو ناتھ سنگھے کا کہنا ہے اس حادثے کے بعد کئی افسران اور برج کا کام کرنے والی کمپنی کے خلاف لاپروائی برتنے کے الزام میں آزاد میدان پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔
ممبئی انتظامیہ کو اس حادثہ کی سب سے پہلے اطلاع دینے والے شخص بھگوان کوہلی جو اس حادثے کے چشم دید گواہ بھی ہیں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ یہ سانحہ ابھی تک ان کے ذہن میں گردش کررہا ہے گزشتہ شام وہ 7:30 بجے ٹائمس کی عمارت کے پاس کھڑے تھے اور وہ اس برج سے گزرنے کا سوچ رہے تھے لیکن عین وقت پر انھوں نے سڑک سے گزرنے کا سوچا ہی تھا کہ برج ان کی آنکھوں کے سامنے ٹوٹ گیا۔
فی الحال انتظامیہ نے اس برج کو منہدم کرنے کا کام شروع کردیا ہے، اور ریاست کے متعدد سیاسی رہنماؤں نے اس پر اپنی بیان بازی شروع کردی ہے۔