ریاستی وزیر توانائی نتن راوت کے ساتھ ریاست بھر سے کم و بیش 25 ٹریڈ یونینوں کے ساتھ ہونے والی میٹنگ بلا نتیجے ختم ہونے کے بعد عین دیوالی کے دن بجلی ملازمین کے ہڑتال پر جانے کا امکان ہے، اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عین دیوالی کے دن مہاراشٹر اندھیرے میں نہ ڈوب جائے۔
تفیصلات کے مطابق یونینوں نے سانگرا گرانٹ اور مزدوروں کے لیے تنخواہ میں اضافے کے دوسرے ہفتے کا مطالبہ کیا ہے، وزیر توانائی نتن راوت نے مہانتھی تھی، مہاپرششن اور مہاویترن سے بات چیت کرنے کے لیے وقت مانگا ہے، شام کو وزیر توانائی ایک بار پھر ریاست کے 25 ٹریڈ یونینوں کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کریں گے۔
بجلی یونین کے فیڈریشن کے جنرل سکریٹری شنکررا پہاڑے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر یونین کسی فیصلے تک نہیں پہنچتی ہے تو وہ 14 نومبر سے ہڑتال پر جائیں گے، وزیر توانائی نتن راوت نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارت توانائی بجلی کے بلوں میں مراعات دینے کے لیے تیار ہے، اگرچہ بجلی کے کارکنوں نے عین دیوالی کےدن ہڑتال پر جانے کا اشارہ دیا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یونینوں سے بات چیت کے بعد ہڑتال ختم ہوگی۔
جبکہ حکومت بجلی کمپنی کے ملازمین کی حالت زار سے واقف ہے، تاہم فی الحال ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا جاسکتا وزیر توانائی نتن راوت نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیوالی کے موقع پر تینوں بجلی کمپنیوں کے ملازمین کی طرف سے طلب کردہ ہڑتال پر جانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ بجلی کے کارکنوں کی کچھ یونینوں سے بات چیت کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ ہڑتال نہیں کریں گے۔