کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاون کے نفاذ کے پیش نظر تمام عبادت گاہیں بند ہیں جس کی وجہ سے،ائمہ کرام، مؤذین کی تنخواہیں، مسجد کے تمام اخراجات بشمول بجلی بل کے کافی مسائل درپیش ہیں، چونکہ تمام مذہبی مقامات بالخصوص مساجد کے تمام اخراجات عوام الناس کے مختلف تعاون اور چندہ، جمعہ اور دیگر امدادی فنڈ سے پورے ہوتے ہیں، لاک ڈاؤن کے دوران میں مسجدیں مقفل ہونے کے باعث اس سال نہ عید الفطر کا فنڈ ممکن ہو سکا، جمعہ کامستقل تعاون مہینوں سے بالکل بند ہے، عیدالفطر کا فنڈاور چرم قربانی سے ہونے والی آمدنی بھی ممکن نہیں ہے، اس لئے بھاری بھرکم بجلی بل جمع کرنا ذمہ داران مساجد کے لئے کافی دشوارترین مسئلہ بن چکا ہے۔
اس حوالہ سے رابطہ ابنائے قدیم سنابل نئی دہلی ممبئی یونٹ کے صدر اور جامع مسجد اہل حدیث خیرانی روڈ، ساکی ناکہ کے امام وخطیب مولانا عاطف سنابلی کی قیادت میں ایک وفد کی شکل میں مولانا عمار رحمانی، مولانا خطیب احمد سراجی اور دیگر سماجی وملی افراد نے مہاراشٹرا کے اوقاف اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک سے ملاقات کرکے ایک میمورنڈم دیا اور یہ اپیل کی کہ کم ازکم مارچ تا اگست 2020 تمام مذہبی مقامات بالخصوص مساجد کا بجلی بل معاف کیا جائے۔
اور کہا کہ حکومت مہاراشٹرا اس پر ضرور غور کرے، اس میمورنڈم کے ذریعہ اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا کہ مساجد کے بجلی بل میں مستقل طور پر تخفیف اور خصوصی رعایت پر کوئی منصوبہ بنایاجائے جس سے مساجد کے اخراجات کا بوجھ کم ہوسکے۔ وزیر نے میمورنڈم کو قبول کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ سے اس مسئلہ پر بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔