عام انتخابات کے دوروان پیسوں کا بڑے پیمانے پر لین دین ہوتا ہے، ہر سیاسی پارٹی عوام کے ووٹ خریدنے کے لیے ہر حربے آزماتی ہے۔
بلیک منی اور عام انتخابات ایسے میںبھارت کے صنعتی دار الحکومتممبئی کی 6 سیٹیں کافی چرچے میں ہے کیونکہ یہاں ہر امیدوار چاہتا ہے کہ وہ اس انتخاب میں اپنی جھولی میں ممبئی کے عوام کے ووٹوں کا کثیر ذخیرہ جمع کر سکے۔
انتخابات کے زمانے میں نقد رقم کی بہت ہی زیادہ ضرورت ہوتی ہے جس کے لیے ہر امیدوار حوالے کا سہارا لیتا ہے۔ اس بات کو دیکھتے محمکہ انکم ٹیکس کے بھی کان کھڑے ہوگئے ہیں۔
ممنوعہ سرگرمیوں پر نکیل کسنے کے لیے اس بار محمکہ انکم ٹیکس اپنی نگاہیں نہ صرف بلیک منی پر جمائے بیٹھا ہے بلکہ بینک کے کھاتوں میں بھی موجود پیسوں پر نظر جمائے ہوئے ہے۔
ممبئی میں لوک سبھا انتخاب کے دوران غیر قانونی طریقوں سے پیسوں کے لیں دین جن میں حوالہ شامل ہے اس کے ساتھ ساتھ دوسری وہ قیمتی چیزیں بھی جن کا استعمال ووٹ بینک کے لیے امیدوار کر سکتے ہیں اس پر انکم ٹیکس کی سخت نظر ہوگی۔
ایئرپورٹ سے لیکر ہیلی پیڈ تک یعنی وہ تمام جگہ جہاں سے امیدوار پیسوں کو غیر قانونی طریقے سے لیکر شہر میں داخل ہو سکتا ہے ان سب پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے جس کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کے 200 افسران تعینات کیے ہیں اور حوالہ بلیک منی پر کارروائی کے لئے ممبئی میں 7 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
انکم ٹیکس محکمہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ انتخاب کے دورانانھیں کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمیاں نظر آتی ہیں تو وہ فوراً اس کی اطلاع پولیس کو کریں، تاکہ محکمہ کو کارروائی کرنے میں آسانی ہو سکے۔
وہیں ممبئی پولیس نے بھی انتخاب کے مد نظر اپنی تیّاریاں مکمل کرلی ہیں۔
محکمہ انکم ٹیکس نے انتخاب کے دوران کسی بھی طرح کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن نمبر اور ایک ای میل آئی ڈی بھی جاری کیے ہیں تاکہ عوام کے ووٹوں کی سودے بازی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نپٹا جا سکے۔