ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کو 672 کرایہ داروں کی بحالی کے لیے پترا چل پروجیکٹ کو تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ راکیش کمار وادھوان، سارنگ وادھوان اور پروین راوت گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ڈائریکٹر تھے۔ سوسائٹی مہاڈا اور گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ ED Attaches Assets of Varsha Raut Wife of Sanjay Raut
معاہدے کے مطابق ڈیولپر کرایہ داروں کو 672 فلیٹس فراہم کرے گا اور مہاڈا کے لیے فلیٹ تیار کرے گا اور پھر بقیہ رقبہ ڈیولپر فروخت کردے گا۔ گرو آشیش کنسٹرکشن کے ڈائریکٹر نے 9 ڈیولپرز کو ایف ایس آئی بیچ کر مہاڈا کو گمراہ کیا اور 672 بے گھر افراد کے لیے تقریباً 901.79 کروڑ روپے کی وصولی کی اور مہاڈا کے حصے کی کوئی بحالی نہیں کی گئی۔ مزید گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹیڈ نے بھی میڈوز کے نام سے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے اور فلیٹ خریداروں سے تقریباً 138 کروڑ روپے کی بُکنگ کروالی۔
منی ٹریل کی تحقیقات سے اب تک پتہ چلا ہے کہ ایچ ڈی آئی ایل سے پروین راوت کے اکاؤنٹ میں تقریباً 100 کروڑ روپے منتقل کیے گئے ہیں۔ یہ رقم پروین راوت نے اپنے قریبی ساتھیوں، خاندان کے افراد، ان کی کاروباری تنظیموں وغیرہ کے مختلف کھاتوں میں منتقل کی تھی۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2010 میں جرم سے حاصل کی گئی رقم میں سے 55 لاکھ روپے مسز ورشا راوت کے اکاؤنٹ میں جمع کر دیے گئے تھے۔ ورشا راوت سنجے راوت کی بیوی ہیں۔