ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ساکی ناکہ میں آج مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' سیکولرازم سےہمیں کیا ملا؟۔ کیا سیکولر ازم کی وجہ سے ہماری مسجد کا تحفظ ہوا؟ کیا بابری کے ملزمین کو سزا ہوئی، مسلمانوں کو ریزرویشن ملا؟ نہیں ملا۔ Don't get trapped in political secularism انہوں نے کہاکہ میں سیاسی سیکولر ازم کو نہیں مانتا، صرف آئین میں موجود سیکولر ازم I Believe In Constitutional Secularism کو تسلیم کرتا ہوں۔'
انہوں نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ترنگا ریلی سے خائف ہے، یہی وجہ ہے کہ مجلس کے کارکنان کو ممبئی پہنچنے کے لیے ان کے راستے میں روڈے اٹکائے گئے، لیکن مجلس کے کارکنان اس بات کہ پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی منزل مقصود تک پہنچ گئے۔
اپنے خطاب میں اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کی پسماندگی کے ذمہدار کانگریس اور این سی پی حکومت ہے۔ مہاراشٹر میں ایک بھی مسلم آئی ایس افسر نہیں اور جو آئی پی اس افسر ہیں بھی وہی مجلس کے ترقی سے خوف کھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ مسجلس ووٹ کاٹنے کے لیے آئی ہے۔ کانگریس این سی پی ووٹ تو مسلمانوں کا حاصل کرتی ہے لیکن ترقی کے نام پر صرف بیوقوف بناتی ہے۔
مجلس نے اسی بات کو محسوس کیا اسی لیے مسلمانوں کے پانچ فیصد ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ مجلس اپنی دعویداری جاری رکھے گی یہ کسی سیاسی مطالبے کے جیسے نہیں ہے بلکہ ممبئی ہائی کورٹ کا حکم ہے جس پر حکومت کو عمل کرنے میں دقت ہے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ مسلمان ترقی کریں مسلمان تعلیمی میدان میں بازی ماریں۔ مسلمانوں کی پسماندگی دور ہو۔ اگر مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے گا تو مسلمان بھی شانہ بشانہ اور قدم سے قدم ملا کر ترقی کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔'