جلگاؤں: شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے (یو ٹی بی) کے سربراہ ادھوٹھاکرے نے اتوار کے روز کہا کہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نہیں جانتی کہ ہندوتوا کیا ہے۔ ہندوتوا ذاتی مفاد کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ ایک راشٹروادی ہے۔ بی جے پی یہ نہیں جانتی ہے کہ ہندوتوا کیا ہے۔ان کا ہندوتوا گائے اور گومُتر کے ارد گرد مرکوز ہے۔ ایک ریاست میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی ہے لیکن دوسری ریاستوں میں نہیں ہے۔ یہ ان کا ہندوتوا ہے۔ کل شام جلگاؤں کے پاچورہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے اس الزام سے انکار کیا کہ انہوں نے ہندوتوا کو چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2019 میں وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے بعد تمام مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کیا گیا۔ انہوں نے پوچھا کہ ' میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا ہوں۔۔۔ میں ہندوتوا کو نہیں چھوڑا اور اسے کبھی نہیں چھوڑوں گا۔۔ ایک مثال بتائے کہ جس سے آپ کو لگے کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔
بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی جانچ ایجنسیاں کے تعاؤن سے دوسرے لوگوں اور پارٹیوں کو کچلنا یا حریف سیاسی جماعتوں کی خواتین لیڈروں پر حملہ کرنے کے لیے گنڈوں کو کھلا چھوڑ دینا یہ ہمارا ہندوتوا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں - کیا بی جے پی ہمارے سامنے چیلنج ہے؟ میں کہتا ہوں کہ بی جے پی کوئی چیلنج نہیں ہے۔ ہمارے سامنے اصل چیلنج یہ ہے کہ بی جے پی ملک کو جو نقصان پہنچا رہی ہے اسے کیسے کم کیا جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کی پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے والے تمام بدعنوان لوگ اچانک صاف ہوجائیں اور کہا کہ بی جے پی ہر اس شخص کا شکار کرتی ہے جو ان کی مخالفت کرتا ہے یا انہیں چیلنج کرتا ہے۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی شیو سینا پر تنقید کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ اس بھیڑ کو دیکھ کر، پاکستان بھی کہے گا کہ اصل شیو سینا کون ہے... صرف مودی کے ذریعہ مقرر کردہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو ہی یہ احساس نہیں ہو سکا۔