اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال گھاٹی کے ای این ٹی شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر سنیل دیشمکھ نے بتایا ہے کہ دھولیہ شہر کا اجے نامی 14 سالہ لڑکا ہنگامی حالت میں ہسپتال آیا تھا جس کے گلے میں کھلونا والی سیٹی پھنس گئی تھی۔ بچے کو سانس لینے میں بھی تکلیف ہو رہی تھی۔ جب ہمارے ڈاکٹروں نے بچے کے گلے کا سی ٹی اسکین اور ایکسرے کیا تو ہمیں اس کے پھیپھڑوں میں کھلونے کی سیٹی پھنسی ہوئی پائی جس کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا اور دوربین سے آپریشن کرکے اسے نئی زندگی دی گئی۔
ڈاکٹروں سنیل دیشمکھ کا کہنا تھا کہ جب اسے سرکاری اسپتال لایا گیا تو جب بھی وہ بات کر رہا تھا اس وقت سیٹی کی آواز آرہی اس کے گلے سے ارہی تھی۔سرکاری ہسپتال ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر اس بچے کا علاج کسی پرائیویٹ اسپتال میں ہوتا تو اس پر تقریباً 50 ہزار روپے سے زیادہ کا خرچ ہوتے، لیکن بچہ غریب ہونے کی وجہ سے اس کے والدین نے پہلے پرائیویٹ ہاسپٹل لے کے گئے تھے اور بعد میں اسے اورنگ آباد کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال لے آئے اور یہاں اس کا مفت علاج کیا گیا۔