مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ کے مطابق متعدد گاؤں میں لوگوں نے کروڑوں روپے کا بجلی بل ابھی تک جمع نہیں کیا ہے۔ مراٹھواڑہ علاقہ میں 850 کروڑ بجلی بل باقی ہے اور سب سے زیادہ پربھنی ضلع میں 350 کروڑ روپے کی ادائیگی ابھی باقی ہے۔ لوگوں کو گھر گھر جا کر بجلی کے بل ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے، سڑکوں پر پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ لوگ بجلی کا بل ادا کر دیں۔ Disconnection Of Supply Of Electricity
Disconnection Of Supply Of Electricity: پربھنی ضلع کے 200 سے زیادہ گاؤں کا بجلی کنکشن کاٹا گیا بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی مہاوترن کے اہلکار کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے پربھنی ضلع کے 1 لاکھ 30 ہزار گھروں سے ایک روپیہ بھی بجلی کا بل ادا نہیں نہیں کیا گیا ہے۔
پربھنی شہر میں لوگ کسی حد تک بجلی کا بل ادا کر رہے ہیں لیکن دیہی علاقوں میں لوگ بجلی کا بل ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ مہاوتارن کمپنی کے افسر کا خیال ہے کہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ بجلی مفت آتی ہے اور بہت سے لوگوں کو شکایت ہے کہ ان پر زیادہ بل لگائے گئے ہیں، ایسے لوگوں کی پریشانی کو دور کرنے کے لئے کئی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں تاکہ لوگ اپنے بجلی کے بلوں کو درست کروا سکیں اور بل کی ادائیگی کر سکیں۔ Electricity Supply In Parbhani
یہ بھی پڑھیں: منظر بھوپالی کو بھیجا گیا 36 لاکھ 86 ہزار کا بجلی بل، کہا شاعر کے لیے ایسا مذاق ٹھیک نہیں
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ کورونا وبا کے دوران لوگوں نے بجلی کا بل ادا نہیں کیا، جس کی وجہ سے بجلی بلوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مہاوتارن کے اہلکار کا کہنا ہے کہ اگر لوگ اس طرح بجلی کے بل ادا نہیں کرتے ہیں تو آنے والے وقت میں سخت کارروائی کی جائے گی اور وہاں کے گاؤں میں بجلی کی سپلائی Supply Of Electricity پوری طرح سے بند کر دی جائےگی۔ مہاویترن کے اہلکار نے بتایا ہے کہ پربھنی ضلع کے 600 گاؤں پہلے ہی رڈار پر ہیں، جن میں سے 200 سے زیادہ گاؤں کی بجلی کی سپلائی مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ مہاوتارن کے اہلکار کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بجلی کے بل زراعت کے شعبے سے جڑے لوگوں کے ہیں۔
پربھنی ضلع کے 201 گاؤں جن کے بجلی کے کنکشن بند کر دیے گئے ہیں۔ Maharashtra State Electricity Distribution Co. Ltd
گنگا کھیڈ کے 25 گاؤں
جنتور کے 66 گاؤں
مانوت کے 7 گاؤں
پالم کے 9 گاؤں
پربھنی کے 20 گاؤں
پاتھری کے 21 گاؤں
پورنا کے 34 گاؤں
سیلو کے 14 گاؤں
سون پیٹھ کے 5 گاؤں
واضح رہے کہ مہاوتارن کی جانب سے زراعت سے وابستہ لوگوں کے لیے بہت سی سبسڈی اور اسکیمیں دی جارہی ہیں تاکہ دیہی علاقوں کے لوگ جلد از جلد اپنے بجلی بل کی ادائیگی کر سکیں۔ یہ لوگ اگر اپنا بجلی بل 31 مارچ سے پہلے ادا کرتے ہیں، تو انہیں بھی 50 فیصد رعایت ملے گی۔ Disconnection Of Supply Of Electricity