یوں تو ممبئی کے متعدد جگہوں پر پر مغلائی کھانوں کے لئے ہوٹل موجود ہیں لیکن ان دنوں ممبئی سے متصل علاقوں میں میں موجود ڈھابوں کا چلن بہت زیادہ ہے ،ممبئی اور اس سے متصل علاقوں میں کھانے کے شائقین گھوڈ بندر روڈ،وسی ویرار علاقے میں موجود ڈھابوں کا رخ کر رہے ہیں، ہفتے کے تین دنوں میں ان ڈھابوں میں تل رکھنے تک کی جگہ نہیں رہتی ہے، کیونکہ یہاں لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نہ صرف مغلائی کھانوں کا لطف اٹھانے آتے ہیں بلکہ ایک الگ ماحول کا لطف اٹھانے ہیں۔ ہم نے ممبئی کے اس علاقے کا جائزہ لیا اور یہاں موجود ڈھابے اور اسمیں موجود پکوان جو لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے انکے بارے میں جاننے کی کوشش کی، آخر کس وجہ سے ممبئی جیسی نائٹ لائف کو چھوڈ کر لوگ یہاں کا رخ کر کر ہے ہیںMughlai food lovers in Mumbai
Sanaya Dhaba ممبئی میں مغلائی کھانوں کے لئے ڈھابوں کا چلن عروج پر - سنایا ڈھابہ
ہردور اور زمانہ میں یہ دیکھا گیا ہے کہ لوگ مختلف اور لذیذ کھانوں کے لئے دور دراز علاقوں کا سفر کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں،کیونکہ بسا اوقات یہ دیکھا جاتا ہے کہ کھانے کی شوقین لوگ اپنے شوق کی تکیمل کے لئے مسافت یافاصلہ کو بھی خاطر میں نہیں لاتے ہیں،بلکہ دور دراز علاقوں کا سفر طے کر کے پُرلطف ڈِش کا مزہ لیتے ہیں۔Mughlai food lovers in Mumbai
وسئی نئے گاؤں علاقے میں گھوڈ بندر روڈ پر وسیع و عریض علاقے میں پھیلا یہ سنایا ڈھابہ ہے اس علاقے میں ڈھابے کی خاصی تعداد ہے لیکن اس ڈھابے کا منفرد انداز اور مغلائی کھانوں کے ذائقے نے عوام کے دلوں میں بہت ہی کم وقت میں اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے،یہاں 1600سے زائد کھانے کے اقسام موجود ہیں، جبکہ روزمرہ کے لحاظ 300 سے زائد مغلائی کھانے پسند کئے جاتے ہیں ،یہی سبب ہے کہ لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ یا لوگوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے تو وہ اس ڈھابے کا رخ کرتے ہیں۔ ممبئی سے محض ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع اس ڈھابے میں سنایا تھال ،نظام سنایا تھال، یوسفی تھال، سلمونی تھال جیسے ڈھابے گزشتہ 4 برسوں سے کھانے کے شائقین کی توجہ کا مرکز ہے
ڈھابے کو ڈھابے کے جیسے دیکھنے کے لئے قدیم طرز پر اسے بانس اور لکڑیوں سے بنایا گیا ہے اور اسے کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ،اگر فیملی کے ساتھ ہیں تو پریوار ہال،اگر آپ بیچلر ہیں تو بنٹائز ہال،اگر آپ کہیں بھی بیٹھ کر کھانے کے خواہشمند ہیں تو صورتی لالہ ہال ،دسترخوان پر بیٹھ کر یا زمین پر بیٹھ کر کھانے کے اگر شوق ہے تو نوابی ہال بنایا گیا ہے۔
اسکے علاوہ آئسکریم کے لئے یہاں پورا ایک کاونٹر بنایا گیا ہے، جہاں انواع اقسام کی آئس کریم بنائی جاتی ہیں ،جسے بنانے کا ایک الگ انداز ہے ،جہاں لوگ آئسکریم کھانے کے ساتھ ساتھ اس انداز کو دیکھنے کے لئے زیادہ بےچین ہوتے ہیں جس انداز میں یہاں آئسکریم بنائی جاتی ہے۔ اسکے علاوہ یہا مرد عورت کے لئے الگ عبادت گاہیں بنائی گئی ہیں جہاں آپ نماز پڑھ سکتے ہیں ،ان سب کے بچ سب سے اہم کہ اگر فیملی کے ساتھ یہاں کوئی آتا ہے تو بچوں کے لطف اندوزی کے لئے کیا انتظام ہے،چونکہ زیادہ تر لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آتے ہیں اس لئے بچوں کی کثیر تعداد یہاں موجود رہتی ہے، اسلئے ڈھابے کے ایک حصے میں بچوں کے لئے پلے ایریا مختص کیا گیا ہے ،تاکہ بچے یہاں کھل کود سکیں۔
ممبئی جیسی گنجان ابیدی والے اس شہر میں مہنگی ہوٹلیں بہات ہیں،لیکن ڈھابے کا تصور یہاں اس لئے کامیاب نہیں ہوتا کہ یہاں جگہ کی قلت ہے۔
مزید پڑھیں:ممبئی میں ڈھابے پر مغلائی کھانا کھانے والوں کے لئے 'شاہی تندوری پلاٹر'