ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد مہاراشٹر کا سیاسی حساب کتاب ہر گھنٹے بدل رہا ہے۔ کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم کے سلسلے میں دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار پیر کی رات دیر گئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی ورشا رہائش گاہ پہنچے۔ ذرائع نے مطلع کیا ہے کہ دیویندر فڑنویس، اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے درمیان حکومت میں محکموں کی تقسیم پر طویل بات چیت ہوئی ہے۔
اجیت پوار کے اقتدار میں آنے کے بعد مہاراشٹر کی سیاسی صورتحال بدل گئی ہے۔ شیوسینا اور بی جے پی کے رہنما پہلے ہی وزارتی عہدہ سے ناخوش ہیں۔ دوسری طرف این سی پی کے 9 ایم ایل اے نے وزیر کے طور پر حلف لیا ہے جس کی وجہ سے بی جے پی اور شیوسینا میں ناراضگی پھیل گئی ہے۔ ایسے میں ایکناتھ شندے کے کئی حامی پریشان ہیں۔ دیویندر فڑنویس اور ایکناتھ شندے کے درمیان کافی کشمکش چل رہی ہے کہ این سی پی کو کون سی وزارتیں دی جائیں۔ اس بات کا چرچا ہے کہ این سی پی کو مالی کھاتے دینے پر شیوسینا کے حلقے میں ناراضگی ہے۔
اجیت پوار کے اقتدار میں آنے کے بعد گرینڈ الائنس کے رہنماوں میں کافی الجھن پیدا ہو گئی ہے۔ این سی پی کے 9 ایم ایل اے نے وزیر کے طور پر حلف لیا لیکن ان وزراء کو کون سا محکمہ دیا جائے اس پر بحث جاری ہے۔ دیویندر فڑنویس، اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے درمیان اس مسئلہ پر بات چیت کے لیے میٹنگوں کا ایک دور جاری ہے۔ اب یہ تقریباً طے ہے کہ 17 جولائی سے شروع ہونے والے ریاستی مقننہ کے مانسون اجلاس سے پہلے کابینہ کی توسیع کی جائے گی۔ ساتھ ہی یہ بھی چرچا ہے کہ شنڈے حلقے کے ایم ایل اے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ اجیت پوار کو محکمہ خزانہ نہ دیا جائے۔ تاہم شندے حلقے کے ایم ایل ایز نے اس طرح کے کسی بھی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔Maharashtra Politics اجیت پوار کی وجہ سے شندے گروپ ناراض
سماجی انصاف کے مرکزی وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے پیر کو ریاستی وزیر چھگن بھجبل سے ملاقات کی۔ رام داس اٹھاولے نے بتایا کہ این سی پی کے منحرف رہنما اجیت پوار کے ساتھ ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت میں شامل ہوئے۔ اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی این ڈی اے میں شامل ہوگئی۔ رام داس اٹھاولے نے کہا کہ اس کی وجہ سے اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی اور بھی کمزور ہو گئی ہے۔