ممبئی: مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے پرامن احتجاج ریاست کے بیشتر حصوں میں پرتشدد شکل اختیار کر گیا ہے۔
مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر میں ہورہے پر تشدد احتجاج کے پس منظر میں دیر رات وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کے درمیان ورشا بنگلے پر میٹنگ ہوئی۔ اس موقع پر ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس رجنیش شیٹھ بھی موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں ریاست میں امن و امان کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں او بی سی لیڈروں اور وزراء چھگن بھجبل اور پرکاش شندے نے دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی۔ اس دورے کے دوران او بی سی رہنماؤں کو دھمکیاں مل رہی تھیں، اور ان کے لیے فوری حفاظتی انتظامات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ دونوں لیڈروں کو وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے او بی سی لیڈروں کو فوری سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دیویندر فڑنویس سے ملاقات سے پہلے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ریاست کے گورنر رمیش بیس سے بھی ملاقات کی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے شندے گروپ کے تمام ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ میٹنگ آج شام 6 بجے ورشا میں ہوگی۔
- آرڈیننس پاس ہونے کا امکان:
ایک طرف مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے معاملے پر حکومت کی کوششیں ناکافی نظر آرہی ہیں تو دوسری طرف منوج جارنگے پاٹل کی صحت بگڑتی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ سے مراٹھا مظاہرین نے پرتشدد رویہ اختیار کیا ہے اور اس کے اثرات ریاست بھر میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔ ان تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت مراٹھا ریزرویشن کو لے کر ایک اور آرڈیننس جاری کرے گی۔ یہ فیصلہ آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا جا سکتا ہے۔
ضلع بیڑ میں اس تحریک سے سیاسی لیڈر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے بیڑ ضلع میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ بیڑ میں مظاہرین نے تین ایم ایل اے کے گھروں اور دفاتر میں توڑ پھوڑ کی۔ ایم ایل اے امر سنگھ پنڈت کے گھر کے باہر جمع ہونے والے مراٹھا مظاہرین کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ بیڑ میں این سی پی کے دو ممبران اسمبلی کے گھر جلا دیے گئے ہیں۔ مظاہرین نے حکمراں بی جے پی ایم ایل اے کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ اپنے انشن کے چھٹے دن منوج جارنگے پاٹل اسٹیج پر گر گئے۔ ان کی حالت خراب ہونے پر وہاں موجود لوگ ان کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل اے پرکاش سولنکے نے کہا کہ مظاہرین نے میری رہائش گاہ کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔ میں تب گھر پر نہیں تھا۔ لیکن، کوئی سننے کے موڈ میں نہیں تھا۔ میرے گھر پر پتھر برسائے گئے۔ گاڑیاں بھی جلا دی گئیں۔ میں مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ کھڑا ہوں۔ آج تک میں چار الیکشن جیت چکا ہوں۔ اس سے پہلے ماجلگاؤں میں ایم ایل اے پرکاش سولونکے کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا گیا اور آگ لگا دی گئی۔
- مظاہرین کی طرف سے آتش زنی:
پولس نے مراٹھا مظاہرین کی بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ یہ مظاہرین این سی پی (اجیت پوار دھڑے) کے رہنما امر سنگھ پنڈت کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے تھے، ایک اہلکار نے بتایا۔ شام 7.30 بجے مظاہرین نے این سی پی کے دفتر کو آگ لگا دی۔ ہجوم سٹی کونسل کے دفتر پہنچ گیا اور عمارت پر پتھراؤ کیا۔ اس کے بعد مظاہرین نے بیڑ کے سبھاش روڈ علاقے میں ایک جیولر کی دکان کو نشانہ بنایا۔ افسر نے بتایا کہ اس کے بعد دو گاڑیاں جلا دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد میں مسلم ریزرویشن کے لیے آوازیں بلند
- آر پی ایف کا دستہ تعینات:
بیڑ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نند کمار ٹھاکر نے کہا، پرکاش سولنکے کے گھر کو آگ لگانے کے بعد، ہجوم ماجلگاؤں میونسپل کونسل چلا گیا۔ ہجوم نے میونسپل کونسل کی عمارت کی پہلی منزل کو آگ لگا دی۔ پولیس کی ایک ٹیم شہری دفتر پہنچی اور لوگوں کو باہر نکالا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیڑ ضلع میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ریاستی ریزرو پولیس فورس (تقریباً 100 اہلکار) کی ایک کمپنی کو بلایا گیا ہے۔