اس وفد کی قیادت نامور عالم دین مولانا خالد اشرف، مولانا اطہر علی، مولانا اعجاز کشمیری، عبدالحسیب بھاٹکر اور ممبئی امن کمیٹی کے صدر فریدشیخ نے کی۔ اس وفد نے سماج وادی پارٹی کے رہنما ابوعاصم اعظمی اور رئیس شیخ کے ہمراہ وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ رمضان میں اگر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں تو یہ مسلمانوں کی ناراضگی کا باعث ہوگا۔
کیونکہ سال بھر مسلمان ماہ صیام کا انتظار کرتے ہیں۔ اس لئے رمضان میں ضوابط صحت و سلامتی کے شرائط کے ساتھ مساجد میں عبادت کی اجازت دی جائے اور مسجدوں کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے ساتھ نائٹ کرفیو بھی نافذ العمل ہے جو تراویح کی نماز کے لئے مشکل پیدا کرتا ہے۔ اس لئے اس کی اوقات میں تبدیلی کی جائے کرفیو رات آٹھ بجے کے بجائے رات دس بجے کیا جائے۔