تفصیلات کے مطابق مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے کے آفیشل اکاؤنٹ سی ایم او آفس نے اپنے ایک ٹویٹ جس کا عنوان ہے 'کابینی فیصلہ' میں لکھا ہے کہ 'سمبھاجی نگر (اورنگ آباد) میں سرکاری میڈیکل کالج و ٹی بی اسپتال میں نئے 165 بیڈ اور 360 خالی اسامیوں کو پر کرنے کی اجازت' آخر میں امت دیشمکھ(وزیر تعلیم)کے نام کے ساتھ فوٹو بھی لگا ہوا ہے۔
اس ٹویٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تھورات نے کہا کہ اس قسم کا ٹویٹ نہیں کرنا چاہئے تھا تاہم انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ یہ ٹویٹ غلطی سے ہوا ہے مگر جب اخبار نویسوں نے سوال کیا کہ ابھی تک یہ ٹویٹ سی ایم او اکاونٹ سے حذف نہیں کیا گیا ہے؟
جواب میں تھورات نے کہا کہ میں اس معاملے میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کرکے اپنے اعتراض کا اظہار کروں گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ مہاراشٹر قائم اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے زیر اہتمام چلنے والی حکومت جو کہ کامن منیوم پروگرام کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔
اس پروگرام میں کہیں بھی شہروں کا نام تبدیل کرنے کی تجویز نہیں ہے۔ شہروں کا نام تبدیل کرنے سے وہاں کے شہریوں کی کوئی پریشانی حل نہیں ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس شہروں کی نام بدلنے والی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہے۔
اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ اب سیاسی وقار کا سوال بنتا جارہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ اورنگ آباد کو سمبھاجی نگر لکھا گیا ہے۔