ممبئی میں گزشتہ سال اپریل اور مئی میں قتل کے 27 مقدمات کے مقابلے اس سال صرف 18 اندراج ہوئے ہیں۔
اہلیان ممبئی کے لے یہ لاک ڈاؤن اس لحاظ سے باعث اطمینان رہا کہ اس دوران ممبئی میں ہونے والے جرائم کی شرح میں نمایاں طور پر کمی واقع ہوئی۔
جان و مال اور عزت و آبرو پر ہونے والے حملوں میں کمی کی وجہ سے یہاں کے شہریوں نے ایک راحت محسوس کی اور اطمنان کی سانس لی ہے۔
ممبئی پولس کی جانب سے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ممبئی کی سڑکوں پر ہونے والے جرائم کے بشمول دیگر مختلف جرائم میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے۔
سال گزشتہ ماہ اپریل و مئی میں جہاں قتل کی 27 وارداتیں ریکارڈ کی گئی تھیں وہ رواں برس کے ماہ اپریل و مئی میں 161 فیصد گھٹ کر 18 پر آگئی ہیں، جس میں صرف ایک خاتون کے قتل کا اندراج ہوا ہے۔
اسی طرح اقدامِ قتل کے 47 معاملات کم ہوکر 21 پر آگئے۔ اسی طرح شدید ذدکوب اور ایذارسانی کے معاملات بھی نصف حد تک کم ہو گئے۔
شہر میں عصمت دری کے روزانہ اوسطاً 3 واقعات کی شرح بھی کم ہوئی ہے اور اس دوران عصمت دری کا دو دنوں میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔
شہر میں ہر ماہ 150 سے زائد چوری کے واقعات ریکارڈ ہوتے ہیں۔
اور کسی ایک ماہ میں تو یہ تعداد 200 تک پہنچ جاتی ہے۔ تاہم ، اپریل اور مئی میں مجموعی طور پر صرف 115 چوری کے مقدمات درج کیے گئے۔ گاڑیوں کی چوری بھی کم ہوگئی۔
دو ماہ کے دوران، بالترتیب 84 اور 58مجموعی طور پر 242 مقدمات درج کیے گئے، جبکہ ڈکیتی کا ایک مقدمہ اور تاوان کے آٹھ مقدمات درج ہوئے۔