اورنگ آباد:پچھلے کئی مہینوں سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہے جس کے بعد انتر والی سراٹھی میں خود ریاست کے وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے منوجرانگے سے ملاقات کی اور وعدہ کیا کہ وہ مراٹھاں کو ریزرویشن دیں گے جس کے بعد منوجرانگے نے اپنا احتجاج ختم کیا تھا۔
واضح رہے کہ مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں کنمبی کے ریکارڈ کی تلاش کا کام کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے سرکاری سطح پر قائم شدہ کمیٹی کی جانب سے اس کام کو رفتار دینے کیلئے اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر دفتر میں ایک خصوصی شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اس میں عثمان آباد ضلع کے ایڈیشنل کلکٹر شیواجی شندے کو اس شعبے کا سربراہ بنایا گیا ہے، جبکہ اس خصوصی سیل میں دیگر سات افسران بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس شعبے کی معرفت مراٹھواڑہ میں کمپنی ذات کے ریکارڈ کی معلومات حکومت کو دی جائے گی۔
ڈویژنل کمشنر افس سے ملی معلومات کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے محصول انتظامیہ کی جانب سے کنمبی ذات کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں میں مراٹھواڑہ میں لاکھ دستاوات کی جانچ کی گئی ۔ 65 لاکھ میں سے کنی کے اندراجات کی تعداد صرف 5000 پائی گئی ہے۔ اس ریکارڈ کو ڈویژنل کمشنریٹ میں قائم خصوصی سیل کے ذریعے ہر طرح سے جانچا جا رہا ہے۔ اس کے تحت ڈویژنل کمشنر دفتر کے ایک دستے نے حیدر آباد جا کر نظام دور حکومت کے کنمبی ذات سے متعلق دستاویزات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن علاقائی انتظامیہ کے دستے کو اس حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا۔