اورنگ آباد:اورنگ آباد ضلع کے عالمی شہرت یافته اجنتا ایلورا غاروں کی سیاحت کے لیے کثرت سے سیاح پہنچتے ہیں۔ صرف بھارت ہی نہیں بلکہ عالمی سطح سے سیاح اس مقام پر آتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ دنوں میں اجنتا اور ایلورا غار میں شہد کی مکھیوں کے ذریعے سیاحوں پر حملہ کے واقعات پیش آچکے ہیں، جس سے سیاح خوفزدہ ہیں۔ لہٰذا اجنتا ایلورا غار کی سیاحت کے لیے جاتے وقت تیز عطر، پرفیوم اور لال رنگ کے کپڑے پہننے سے گریز کرنے کی اپیل ماہرین نے کی ہے۔ اجنتا ایلورا غار دیکھنے آرہے سیاحوں پر شہد کی مکھیوں کے حملہ کے واقعات مسلسل پیش آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ایلورا غار اور اجنتا غار میں کثرت سے شہد کے چھتے موجود ہیں جن کے ذریعے حملہ کا امکان لاحق رہتا ہے۔ مکھیوں کے حملہ کی ایک وجہ پرفیوم اور لال رنگ کے کپڑوں کا استعمال بھی بتایا جا رہا ہے۔ لہٰذا غار کی سیاحت کے لیے پہنچتے وقت مذکورہ اشیاء کے استعمال سے گریز کی اپیل کی جارہی ہے۔ ماہرین کے مطابق فی الحال دھوپ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ شہد کے چھتوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے سرد ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا اکثر چھتے غار کے اطراف دکھائی دیتے ہیں۔ درجۂ حرارت میں اضافہ مکھیوں کے لیے ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ اس دوران کچھ سیاحوں کے لیے مختلف اقسام کے پرفیوم استعمال کرنے، خاص طور پر میتھالین کلورائیڈ آمیز تیز پرفیوم کے نتیجہ میں مکھیاں اور مشتعل ہو جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ لال رنگ انھیں راغب کرتا ہے۔ ضلع میں درجۂ حرارت 34 ڈگری ہو جانے کے بعد میتھیالین کلورائیڈ کیمیکل کی بو تیز ہو جانے سے مکھیوں کو تکلیف ہونے لگتی ہے۔ لہٰذا وہ سیاحوں پر حملے کرنے لگتی ہیں۔ علاوہ ازیں گٹکا، سگریٹ کا دھواں بھی ان حملوں کی ایک وجہ ہے۔ لہٰذا ایلورا غار اور اجنتا غار کے اطراف ایک کلومیٹر کے فاصلہ میں مذکورہ بالا اشیاء کے استعمال سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل اجنتا غار دیکھنے کے لیے پہنچے سیاحوں پر اچانک مکھیوں نے حملہ کر دیا تھا۔ جس میں 20 سیاح اور 6 ملازمین زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعہ سے قبل 9 اپریل کو ایلورا غار کے 16 نمبر کی کیلاش غار کی سیاحت کے دوران سیاحوں پر مکھیوں نے حملہ کر دیا تھا جس میں 16 سیاح زخمی ہو گئے اور انہیں مقامی سرکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔