اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کی جانب سے ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کا عنوان '' ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' رکھا گیا ہے کیونکہ پچھلے کئی سالوں سے ملک میں سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ اس دس روز مہم کے دوران مختلف تعلیمی اداروں، کالجز و کیمپس کو چنگ کلاس میں سیمینار اور لیکچرس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی بیورو کریٹس، کلکٹر، پولیس کمشنر، مختلف پولیس اسٹیشن کے بی آئی، سیاسی رہنماؤں، شہر کی ذی اثر شخصیات، اور سبھی مذاہب و ذات کے لوگوں سے انفرادی ملاقاتیں، اور طلباء نوجوان قائدین کے ساتھ نشستوں کا اہتمام جیسی بہت ہی ٹھوس اور منصوبہ بند سرگرمیاں شہری سطح پر تشکیل دی گئی ہیں۔
گزشتہ چند سالوں سے ملک کا یہ سماجی و معاشرتی اتحاد کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ سیاسی مفادات کے پیش نظر جان بوجھ کر اس کی تصویر بگاڑنے کی مسلسل کوشش جاری ہے۔ ایک کے بعد ایک ہونے والے فسادات اور ہجومی تشدد کے واقعات کوئی حادثاتی یا اتفاقی معاملات نہیں ہیں۔ بلکہ یہ کسی منصوبہ بند کوششوں کا پیش خیمہ ہے۔ تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود یہاں کچھ امن و انصاف کے علمبر دار لوگ رہتے ہیں۔ لہذا ملک کی اسی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ملک کی سب سے بڑی و معروف طلبہ تنظیم، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) نے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔
مہم کا عنوان 'ہم کہاں جا رہے ہیں؟'' تین اکتوبر تا تیرہ اکتوبر 2023 منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا افتتاحی پروگرام بروز بدھ کو بذریعہ پریس کانفرنس، اورنگ آباد میں ہو چکا ہے۔ جس میں ایس آئی او ساؤتھ مہاراشٹر کے تعلیمی سیکریٹری شاداب علی، شہر صدر سید تنویر، اشعر الدین کاشف ( کمپین کنوینز ) اور اشہد الاسلام نے کی۔ ایس آئی او اورنگ اباد شہر صدر سید تنویر نے کہا کہ سال 2015 میں فرقہ وارانہ تشدد میں 17 فیصد سالہ ہوا ہے۔ اور صرف ایک سال میں واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔