اردو

urdu

ETV Bharat / state

کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے ممبئی میں کال سنٹر قائم

ممبئی میں کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے لیے کال سینٹر قائم کیا گیا۔یہاں روزانہ متاثرین کال کرکے سیلاب میں برباد ہوئے اپنے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے یا دیگر مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہیں۔

کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے ممبئی میں کال سنٹر قائم
کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے ممبئی میں کال سنٹر قائم

By

Published : Aug 13, 2021, 9:18 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کوکن سیلاب متاثرین کے لیے کال سینٹر بنائے گئے ہیں۔ اس کال سینٹر کو بنانے کا مقصد کوکن میں آئے سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے بات کرکے ان کی ضرورت کو پورا کرنے اور پریشانیوں کو دور کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

کوکن سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے ممبئی میں کال سنٹر قائم

یاسر عبدااللہ اس کال سینٹر کے مینیجر ہیں ۔یاسر کہتے ہیں کہ روزانہ متاثرین کے کال آتے ہیں۔ یہ متاثرین اکثر اپنے چھوٹے کاروبار کو پھر سے شروع کرنے یا اپنی دوکان میں تباہ ہوئے مشینوں کے بارے میں بات کرتے ہیں، تاکہ وہ پھر سے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کو شروع کر سکیں اور روزی روٹی کا راستہ نکال سکیں۔ ہم ان کے مسائل سنتے ہیں اور ان کے کال کو سنیجیدگی سے ریکارڈ کرتے ہیں۔اس کے بعد ان کے مسائل کو غیر سرکاری تنظیموں یا این جی او کے سامنے رکھتے ہیں اور پھر وہ ان کے مسائل کو حل کرنے سے متعلق راستہ نکالتے ہیں۔

مزید پڑھیں:میونسپل ایڈمنسٹریٹر نے مسلم بستیوں کا دورہ کیا

اس سلسلے میں جامع مسجد ممبئی میں موجود دارالافتاء کے سربراہ مفتی اشفاق قاضی کوکن کے لوگوں کی زندگی کو پہلے کے جیسے خوشحال بنانے کے لیے کئی غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے کوکن خطے میں سیلاب زدگان کی مدد اور ان کی زنگی کو مستحکم بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

مفتی اشفاق قاضی کہتے ہیں کہ یہ کال سنیٹر کسی ایک تنظیم یا کسی مخصوص طبقے کے لیے نہیں ہے۔بلکہ کئی جماعتوں نے متحد ہوکر اسکی تشکیل کی ہےتاکہ بلا تفریق کوکن کے لوگوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جاسکے۔



کوکن میں آئے سیلاب کے بعد اُن علاقوں میں باز آباد کاری کے لئے کئی ملی، سماجی اور غیر سرکاری تنظیمیں کوشاں ہیں۔کوکن کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے راشن اور دوسری ضروری اشیاء بھیجنے کا کام روز اول سے ہی شروع ہے ۔ممبئی سمیت غیر ملکیوں کی جانب سے بھی خاصا تعاون کیا جارہا ہے جسکے سبب اب کوکن میں لوگوں کی زندگی حسب معمول دکھائی دے رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details