بلڈھانہ: یکم جولائی کو بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑا راجا کے قریب سمردھی ایکسپریس وے پر پیش آنے والے حادثے میں ودربھ ٹریولز کے بس ڈرائیور کے بارے میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ حادثے کے وقت بس ڈرائیور نشے میں تھا۔ سمردھی ہائی وے پر بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑاراجا کے قریب ایک حادثے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ تحقیقات سے وابستہ ذرائع کے مطابق فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کے وقت بس ڈرائیور نشے میں تھا۔
یہ خوفناک بس حادثہ یکم جولائی کو سمردھی ہائی وے پر پیش آیا۔ بس ڈرائیور کی فرانزک رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ رپورٹ میں بس ڈرائیور کے خون کے نمونے میں الکوحل کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ ریجنل فارنسک سائنس لیبارٹری (RFSL) امراوتی کی کیمیائی تجزیہ کی رپورٹ کے مطابق، حادثے کے دن لیے گئے ڈرائیور شیخ دانش کے خون کے نمونے میں الکوحل 30 فیصد کی قانونی حد سے زیادہ تھی۔
بس ڈرائیور کے خون میں الکوحل کی سطح زیادہ
امراوتی کی علاقائی فرانزک سائنس لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق ڈرائیور شیخ دانش کے خون میں الکوحل کی سطح قانونی حد سے 30 فیصد زیادہ تھی۔ مہاراشٹر میں خون میں الکوحل کی مقدار (BAC) فی 100 ملی لیٹر خون میں 30 ملی گرام الکوحل ہے۔ ایسے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یکم جولائی کی آدھی رات کو پیش آنے والا حادثہ سمردھی ہائی وے کی وجہ سے نہیں بلکہ ڈرائیور کے نشے میں دھت گاڑی چلانے کی وجہ سے ہوا تھا۔