اردو

urdu

ETV Bharat / state

Buldhana Bus Accident بلڈھانہ بس حادثے کے دوران ڈرائیور نشے میں تھا، فرانزک رپورٹ میں دعویٰ

مہاراشٹر کے بلڈھانہ ضلع کے پمپلکھٹا گاؤں کے قریب سمردھی ہائی وے پر بس حادثے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے۔ اب اس معاملے میں فرانزک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بس کا ڈرائیور شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ پوری خبر پڑھیں...

Buldhana Bus Accident
Buldhana Bus Accident

By

Published : Jul 7, 2023, 6:10 PM IST

بلڈھانہ: یکم جولائی کو بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑا راجا کے قریب سمردھی ایکسپریس وے پر پیش آنے والے حادثے میں ودربھ ٹریولز کے بس ڈرائیور کے بارے میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ حادثے کے وقت بس ڈرائیور نشے میں تھا۔ سمردھی ہائی وے پر بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑاراجا کے قریب ایک حادثے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ تحقیقات سے وابستہ ذرائع کے مطابق فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کے وقت بس ڈرائیور نشے میں تھا۔

یہ خوفناک بس حادثہ یکم جولائی کو سمردھی ہائی وے پر پیش آیا۔ بس ڈرائیور کی فرانزک رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ رپورٹ میں بس ڈرائیور کے خون کے نمونے میں الکوحل کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ ریجنل فارنسک سائنس لیبارٹری (RFSL) امراوتی کی کیمیائی تجزیہ کی رپورٹ کے مطابق، حادثے کے دن لیے گئے ڈرائیور شیخ دانش کے خون کے نمونے میں الکوحل 30 فیصد کی قانونی حد سے زیادہ تھی۔

بس ڈرائیور کے خون میں الکوحل کی سطح زیادہ

امراوتی کی علاقائی فرانزک سائنس لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق ڈرائیور شیخ دانش کے خون میں الکوحل کی سطح قانونی حد سے 30 فیصد زیادہ تھی۔ مہاراشٹر میں خون میں الکوحل کی مقدار (BAC) فی 100 ملی لیٹر خون میں 30 ملی گرام الکوحل ہے۔ ایسے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یکم جولائی کی آدھی رات کو پیش آنے والا حادثہ سمردھی ہائی وے کی وجہ سے نہیں بلکہ ڈرائیور کے نشے میں دھت گاڑی چلانے کی وجہ سے ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: Buldhana Bus Accident بلڈھانہ میں خوفناک بس حادثہ، چھبیس مسافروں کی موت

23 لاشوں کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی

ریجنل فرانزک سائنس لیبارٹری (آر ایف ایس ایل) کے مطابق 23 لاشوں کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی اور دو لاشوں کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ آگ ڈیزل کی وجہ سے لگی اور تیزی سے پھیل گئی۔ یہی وجہ ہے کہ 25 متاثرین کو فرار ہونے کا موقع نہیں ملا۔ فرانزک رپورٹ میں اس امکان کا بھی جائزہ لیا گیا ہے کہ حادثہ ٹائر پھٹنے سے ہوا ہے۔ اس کے لیے ٹائروں کے نشانات اور نمونے بھی چیک کیے گئے، تاہم بعد میں اس خدشے کو رد کر دیا گیا۔

بس ڈرائیور کو 10 سال قید کی سزا؟

حادثے کی تحقیقات کرنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت ڈرائیور نشے میں تھا جس کی وجہ سے بس بے قابو ہو کر ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی اور بس میں آگ لگ گئی۔ آئی پی سی کی دفعہ 304 کے تحت بس ڈرائیور کے خلاف مجرمانہ قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ڈرائیور دانش کے خون کی رپورٹ اس کے جرم کا ثبوت بن سکتی ہے، جس کے نتیجے میں اسے 10 سال تک قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details