ممبئی:بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد کی بینچ نے یہ فیصلہ مفاد عامہ کی ایک عرضداشت کی سماعت کے دوران دیا جسے سماجی کارکن سید اسامہ نے دائر کیا تھا۔
اپنی عرضداشت میں درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی فرضی مشقوں میں مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کیا جارہا ہے ، جو کے ایک تشویش ناک امر ہے
درخواست گزار نے دو مخصوص واقعات کا اپنی عرضداشت میں تزکرہ کیا اور بتلایا کہ احمد نگر شہر میں مکر سنکرانتی کے موقع پر پولیس نے دہشت گردانہ حملے سے بچنے کی ایک موک ڈرل کا انعقاد کیا تھا جس کے دوران ایک دہشت گرد کا کردار ادا کرنے والا پولیس اہلکار عام طور پر مسلمان مرد جو لباس زیب تن کرتے ہیں وہ لباس پہننے ہوئے تھا نیز وہ "نعرہ تکبیر، اللہ اکبر" جیسے نعرے بھی لگا رہا تھا جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دہشت گرد مسلمان تھا۔
عرض گزار نے مزید بتلایا کہ اسی طرح ایک اور واقعہ 11 جنوری کو چندر پور کے مہاکالی مندر میں ایک موک ڈرل کے دوران پیش آیا اور اسی طرز پر دہشت گرد کے کردار میں ایک مسلمان کو پیش کیا گیا