بامبے ہائی کورٹ نے آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا ہے، جس میں ہفتے کے روز ان کی گرفتاری کی مخالفت کرنے پر ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر میں سے دوسری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کے ان کے منصوبوں پر ایک زبردست تنازعہ کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ Bombay High Court Dismisses MP Navneet Rana Plea
جسٹس پی بی ورلے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پردیپ گھرت کی طرف سے داخل کی گئی عرضیوں میں کافی قابلیت تھی۔ ججوں نے وزیراعلیٰ کی ذاتی رہائش گاہ کے قریب ہنومان چالیسہ پڑھنے سے متعلق ایف آئی آر کے حوالے سے ان کے حوالوں کو برقرار رکھا کیونکہ اس طرح کا عمل کسی دوسرے شخص کی رہائش گاہ یا عوامی مقام پر مذہبی منتر پڑھنا دوسرے شخص کی ذاتی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور مہاراشٹر حکومت نے اپنے اندیشوں میں جواز پیش کیا کہ اس سے ممبئی میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
عدالت نے رانا جوڑے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنے سخت مشاہدات میں کہاکہ "عوامی زندگی میں لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام کریں۔ بڑی طاقت کے ساتھ بڑی ذمہ داری آتی ہے کہ جو لوگ عوامی زندگی میں سرگرم ہیں ان سے ذمہ داری سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے یہ کوئی اضافی نہیں بلکہ بنیادی توقع ہے، ججوں نے کہا کہ 'اگر ریاستی حکومت دوسری ایف آئی آر کے لیے راناوں کے خلاف کارروائی شروع کرنا چاہتی ہے، تو وہ اس طرح کے اقدامات شروع کرنے سے پہلے درخواست گزاروں (رانوں) کو 72 گھنٹے کا نوٹس دے۔