اورنگ آباد: مکر سنکرانتی کے دن پہلے احمد نگر پولیس کی موک ڈرل میں مسلم مخالف نعرے بازی کے سلسلہ میں معروف سماجی کارکن اسامہ عبدالقدیر مولانا کی جانب سے ممبئی ہائیکورٹ کی اورنگ آباد بینچ میں ایڈوکیٹ سید توصیف یاسین کی معرفت ایک پٹیشن دائر کی جس پر عدالت نے مہاراشٹر کے وزارت داخلہ اور ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کی ہے۔ مکر سنکرانتی کے دن احمد نگر پولیس کی جانب سے دہشت گردوں کو پکڑنے کیلئے موک ڈرل شہر کے بس اسٹینڈ پر کئی گئی تھی موک ڈرل میں فرضی دہشت گرد ( پولس ملازم ) نے جس بس اسٹینڈ پر سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے ان کے سامنے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کا نعرہ لگایا تھا۔ اس موک ڈرل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا جس کے سبب مسلم سماج کے تئیں دیگر سماج کے لوگوں میں غلط فہمی پیدا ہوئی تھی اس واقعہ کو لیکر متعدد مسلم تنظیموں نے اس موک ڈرل کے خلاف آواز بھی اٹھائی تھی لیکن پولیس انتظامیہ اور ریاستی حکومت نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے آخر پولیس ملازمین وافسران کے تعصب کے خلاف معروف سماجی کارکن اسامہ عبدالقدیر مولانا نے ممبئی ہائیکورٹ کی اور گ آباد بینچ میں مفاد عامہ پٹیشن دائر کی۔
Ahmednagar Police Mock Drill پولیس کی موک ڈرل سے متعلق وزیر داخلہ و مہاراشٹر پولیس کو نوٹس - ممبئی ہائیکورٹ
احمد نگر میں مکر سکرانتی کے دن پولیس کی جانب سے کی گئی موک ڈرل سے متعلق بامبے ہائی کورٹ نے ریاستی وزیر داخلہ اور مہاراشٹر پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ Bombay HC Issues Notice To Police
اسامہ عبدالقدیر مولانا کا کہنا ہے کہ پولیس افسران و ملازمین ہمیشہ مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہیں جس کے سبب ان کا مسلم فرقہ کے تئیں تعصب ظاہر ہوتا ہے ان کے ان کرتوتوں کی وجہ سے اسلام ایک دہشت گردی کا مذہب ہے اسطرح کا میسج سماج میں جاتا ہے۔ پولیس کی یہ کرتوت دو سماج کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے اور ملک کی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ مسلم سماج کا اعتماد بھی پولیس کے تئیں متزلزل ہو رہا ہے۔ پٹیشن میں پولیس افسران پر کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پنٹیشن کی سماعت فاضل حج منگیش ایس پاٹل اور فاضل جج ایس جی چپل گاؤنکر کی بینچ کے روبرو ہوئی۔ فاضل عدالت نے ریاستی وزارت داخلہ اور پولیس ڈی آئی جی و دیگر کو نوٹس ارسال کیا ہے اور آئندہ سماعت تک کسی بھی قسم کی موک ڈرل میں مخصوص سماج کونشانہ بنانے پر پابندی عائد کی ہے۔ معاملہ کی آئندہ سماعت دس فروری کو مقرر کی گئی ہے۔ پٹیشنر اسامہ عبدالقدیر مولانا کی جانب سے ایڈوکیٹ سید توصیف یاسین ایڈوکیٹ محمد عاصم اور حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ ڈی آرکاڑے نے پیروی کی۔
یہ بھی پڑھیں :AIMIM MP Imtiaz Jaleel موک ڈرل کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش:رکن پارلیمان اِمتیاز جلیل