ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے مرکزی وزیر نارائن رانے کے ممبئی کے جوہو علاقے میں واقع بنگلے پر ایک غیر مجاز تعمیر کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کرتے ہوئے غیر قانونی ڈھانچے کو دو ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا ہے۔ Brihanmumbai Municipal Corporation
بی ایم سی نے جوہو میں بنگلے کی مبینہ غیر قانونی تعمیر اور تبدیلی کے تعلق سے مرکزی وزیر نارائن رانے کو نوٹس بھیجا تھا۔ 21 فروری کو بی ایم سی کی ٹیم نے بنگلے کا معائنہ بھی کیا۔ بی ایم سی نے یہ نوٹس ممبئی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے سیکشن 351 کے تحت شہری ادارہ کے منظور کردہ منصوبے کی خلاف ورزی پر جاری کیا تھا۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ بنگلے کے تہہ خانے سے پورے بنگلے میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ آر ٹی آئی کارکن سنتوش داؤندکر نے 2017 سے بنگلے کو لے کر کئی شکایتیں درج کرائی تھیں۔ بی ایم سی نے اس سلسلے میں 25 فروری اور 4 مارچ کو دو نوٹس جاری کیے تھے۔ تاہم پہلے نوٹس میں غیر قانونی تعمیرات کا ذکر نہیں تھا۔ 4 مارچ کو بھیجے گئے نوٹس میں غیر قانونی تعمیرات کا ذکر کیا گیا تھا۔
بی ایم سی نے آرٹ لائن پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی سے 7 دنوں کے اندر جواب دینے کو کہا تھا تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ بنگلے میں جو بھی کام ہوا ہے وہ بی ایم سی سے حاصل کردہ اجازت کی بنیاد پر ہوا تھا۔ بی ایم سی نے کہا تھا کہ اگر بنگلے کے مالکان ایسا کرنے میں ناکام رہے تو اس غیر قانونی حصے کو ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مالک کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا، اس میں قید اور جرمانے کی سزا بھی ہے۔
وہیں نارائن رانے نے بتایا تھا کہ انہیں اپنے جوہو بنگلے کے لیے نوٹس ملا ہے۔ جہاں ان کا خاندان رہتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی تعمیر نہیں کی ہے۔ وہ 2009 میں اس بنگلے میں شفٹ ہوئے ہیں۔ ان کے پاس بی ایم سی کا جاری کردہ سرٹیفکیٹ بھی ہے۔