ممبئی:اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے بی ایم سی کے 95 فیصد افسران کے خلاف تفتیش کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے بدعنوانیوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے کی جانے والی کارروائی، جس میں ایسے افسران جو بدعنوانیوں میں شامل پائے گئے ہیں، کے خلاف اینٹی کرپشن بیورو جانچ کر رہی ہے۔ ایسے افراد کے خلاف بی ایم سی جانچ کو آگے بڑھانے کی اجازت نہیں دے رہی۔
عام طور پر ابتدائی جانچ میں محکمہ کے جن افسران کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے اس میں محکمہ کے اعلیٰ افسران سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے اور اسکے علاوہ جب اس معاملے کی چارج شیٹ داخل کرنی ہو تو بھی محکمے کے اعلیٰ افسر سے اجازت طلب کرنا ناگیز ہے۔ لیکن بی ایم سی اس کی اجازت سے انکار کر رہی ہے اور اس طرح سے وہ اپنے افسران کو پوری طرح سے مدد کر رہی ہے جو بدعنوانیوں میں شامل ہیں۔ بی ایم سی کے ذریعے کرپشن کے اس کھیل کو ایک آر ٹی آئی کے ذریعے بے نقاب کیا گیا ہے اور اس کی ایک کاپی ای ٹی وی بھارت کے پاس موجود ہے۔
بدعنوانیوں کے معاملے میں مہاراشٹرا اینٹی کرپشن بیورو میں محکمہ بی ایم سی کے 95 فیصد افسران کے خلاف معاملے درج ہوئے ہیں لیکن حیرانی اس بات کی ہے کہ معاملے کی جانچ کو آگے بڑھانے کے لئے بی ایم سی اینٹی کرپشن بیورو کو اجازت نہیں دے رہی ہے۔ جانکاری میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کی بدعنوانیوں میں شامل 200 بی ایم سی افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جبکہ 142 الگ معاملوں میں اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے کارروائی کی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو نے 142 معاملوں میں سے 105 معاملوں کی چار شیٹ داخل کر دی ہے جبکہ 37 معاملوں میں چارج شیٹ داخل کرنا ابھی باقی ہے جس لیے محکمہ بی ایم سی اجازت نہیں دے رہا۔