ممبئی:بی ایم سی انتخابات سے قبل ممبئی میں غیر قانونی طور رہائش پذیر بنگلہ دیشی اور روہنگیا باشندوں کا معاملہ ایک بار پھر گرم ہو گیا ہے۔ ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے پی نارتھ (ملاڈ، مالوانی) مسلم اکثریتی وارڈ میں غیر قانونی طور پر رہنے والے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیاؤں کی تعداد کے بارے میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔ تحقیقات کے لیے لودھا نے ریونیو، پولیس، بی ایم سی اور راشننگ ڈیپارٹمنٹ کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ کتنے بنگلہ دیشی اور روہنگیا بغیر اجازت کے یہاں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ ٹیم 90 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ Committee Formed to prepare list of Bangladeshis and Rohingyas in Mumbai
غیر قانونی طور رہائش پذیر بنگلہ دیشیوں کی فہرست تیار کرنے کا حکم بدھ کے روز لودھا اس مہم کے تحت پی نارتھ وارڈ پہنچے تھے۔ جہاں انہوں نے عوام کے مسائل سنے۔ اس دوران ایک میٹنگ بھی منعقد کی گئی جس میں پولیس افسران، بی ایم سی اور دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔ میٹنگ میں کئی لوگوں نے غیر قانونی طور مقیم بنگلہ دیشی اور روہنگیا باشندوں کا مسئلہ اٹھایا جس کے بعد لودھا نے تحقیقات کا حکم دیا۔ مجوزہ بی ایم سی انتخابات میں ممبئی میں غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ گرم رہے گا۔ Lodha on Illegal Migrants in Mumbai
ہندو گھر بیچ کر جا رہے ہیں۔
اس مسئلہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق کارپوریٹر ونود مشرا نے کہا کہ ’’تقریباً پانچ سے سات ہزار بنگلہ دیشی برسوں سے یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ لیکن ان کی سرکاری معلومات کسی کے پاس نہیں۔ پچھلے کچھ برسوں میں ملاڈ مالوانی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں اور لوگوں کے پاس غیر قانونی راشن کارڈ بن چکے ہیں۔ یہاں غیر قانونی راشن کارڈ بنانے کا کاروبار زوروں پر جاری ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’مالوانی میں بنگلہ دیشی اور روہنگیا مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے خالی جگہ پر قبضہ کر کے جھونپڑیاں تعمیر کر رکھی ہیں، جس سے یہاں کے آبادیاتی تناسب میں تبدیلی آئی ہے۔ مالوانی میں ایک کمپلیکس کی چار عمارتوں میں ہندوؤں سمیت تمام معاشروں کے لوگ رہتے تھے لیکن ایک سوسائٹی کے لوگوں سے ناراض ہو کر سبھی اپنے گھر بیچ کر چلے گئے۔‘‘ BMC elections
مزید پڑھیں:کانگریس، بی ایم سی انتخاب تنہا لڑے گی
سابق کارپوریٹر ونود مشرا کا مزید کہنا ہے کہ ’’ماضی میں یہاں سے ہندوؤں کا بڑے پیمانے پر اخراج ہوا ہے۔‘‘ بعد ازاں لودھا نے معاملے کی تحقیقات اور مشتبہ افراد کے کاغذات کی تصدیق کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے پولیس، محکمہ راشن اور دیگر محکموں کے افسران آپس میں تال میل بنا کر لوگوں کے کاغذات چیک کریں۔ اس بات کی بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ وہاں رہنے والوں کا آبائی گھر کہاں ہے؟ کمیٹی کو تین ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔