ممبئی:بلقیس بانو کے مجرمین کی رہائی قانون کے اصولوں کے منافی اور مجرموں کو تقویت پہنچنے کا عمل جس طرح مجرمین کا استقبال مٹھائی کھلا کر ہار پہنا کر کیا گیا وہ معاشرے کے لئے شرمندگی کا باعث اور انصاف کے تقاضوں کا خون ہے اس قسم کا اظہار خیالات آج ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کیا۔ Bilkis Bano Case
بلقیس بانو معاملہ، مجرمین کی رہائی کے خلاف احتجاج کا اعلان انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں انصاف لازمی ہے دیر سے ہی صحیح لیکن بھارت میں انصاف ضرور ملتاہے۔ گجرات فساد میں مسلم نسل کشی کی گئی بلقیس بانو کی اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں گجرات کی بی جے پی سرکار نے رہا کر دیا جو انصا ف کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔ مودی جی کہتے ہیں کہ خواتین کو انصاف ملنا چاہئےلیکن بی جےپی نے مجرمین کو رہا کر دیا ایک مجبورخاتون کے مجرمین آج آزاد گھوم رہے ہیں اس سے انصاف پر سے اعتماد ختم ہو گا انصاف پسندوں کے دلوں میں جمہوریت کےقدروں کی پامالی کا افسوس ہے۔ 'ہماری عدالتوں سے اپیل ہے کہ اس معاملہ میں از خود نوٹس لے کر مجرموں کو جیل بھیجا جائے۔' Bilkis Bano Case Criminals Release
انھوں نےکہا گجرات سرکار کے اس اقدام اور فیصلہ کے خلاف سماجوادی پارٹی احتجاج کرے گی 22 ستمبر کو ابوعاصم اعظمی کی قیات میں یہ ریلی جے جے جنکشن سے آزاد میدان تک منعقد ہو گی ۔ سرکار اگر فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے تو عدالت اس پر کارروائی کرے ۔ سماجوادی پارٹی ترجمان عبدالقادر نے کہا کہ بلقیس بانو اجتماعی جنسی زیادتی کے خلاف سماجوادی پارٹی احتجاج کرے گی مرکزی سرکار سے مطالبہ ہے کہ وہ اس معاملہ میں وضاحتی بیان جاری کرے۔ اب تک وزیر اعظم مودی ی اور وزیر داخلہ امیت شاہ خاموش ہیں اس پر اگر جو فیصلہ لیا گیا ہےوہ درست ہے تو وہ اپنی رائے دیں لیکن دونوں ہی قد آور لیڈر بلقیس بانو کیس میں خاموش ہیں۔ Samajwadi Party on Bilkis Banu Case
عبدالقادر چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کیس میں کئی سماجی تنظیموں اور انصاف پسندوں نے رٹ پٹیشن داخل کی ہے اس لئے سماجوادی پارٹی نے اس معاملہ میں سڑکوں پر احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور اسی کے تحت احتجاج منعقد کئے جائیں گے انہوں نےکہا کہ انصاف پر سے عوام کا اعتماد بی جےپی سرکار میں متزلزل کیا جارہا ہے جس طرح کے فیصلے کئے جارہےہیں اس میں متاثرہ کو کافی تکلیف اور صدمہ پہنچا ہےجو ناقابل بیان ہے متاثرہ بلقیس بانو کی تحفظ کا بھی مسئلہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ مجرمین بارسوخ ہےاس لئے بلقیس بانو کے گاؤں سے مسلمانوں کی ہجرت جاری ہے سرکارکو اس پر بھی توجہ دینا ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: Interview With Jignesh Mevani بلقیس بانو کے قصورواروں کا استقبال گجرات کا سنسکار نہیں