اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھیونڈی: لاک ڈاؤن میں پارولوم مالکان پر ایوریج بجلی بل کا قہر - لاک ڈاؤن کے درمیان بجلی کمپنی کا پارورلوم شعبے کے ساتھ متعصبانہ رویہ

مہاراشٹر میں زراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والی پاورلوم صنعت ان دنوں شدید بحران شکار ہے۔ کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاون کی وجہ سے پوری پاور لوم صنعت مکمل طور سے بند ہے۔

لاک ڈاؤن کے درمیان بجلی کمپنی کا پارورلوم شعبے کے ساتھ متعصبانہ رویہ
لاک ڈاؤن کے درمیان بجلی کمپنی کا پارورلوم شعبے کے ساتھ متعصبانہ رویہ

By

Published : Apr 8, 2020, 5:21 PM IST

Updated : Apr 8, 2020, 9:07 PM IST

مہاراشٹر الکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن (ایم ای آر سی) نے کورونا وائرس کے سبب میٹر ریڈنگ لینے کے بجائے ایوریج بجلی بِلنگ کرنے کا سَرکیولر جاری کیا ہے۔ جس کو لیکر پاور لوم مالکان میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔

بنکروں نے اس حکم نامے کی شدت سے مخالفت کرکے اسے فوری طور پر رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتوں کی عدم توجہی اور ناقص پالیسیوں کے سبب گزشتہ کئی برسوں سے صنعت پارچہ بافی کساد بازاری اور شدید مالی بحران سے دوچارہے۔

مہاراشٹر میں زراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والی پاورلوم صنعت

اسی درمیان کورونا وائرس کی آمد کے ساتھ ہی دیگر صنعتوں کے ساتھ ہی پاور لوم صنعت بھی ٹھپ ہوگئی۔جس کے سبب اس صنعت سے وابستہ مالک اور مزدور دونوں کو بھکمری کی دہلیز پر پہنچا دیا ہے۔

اس مشکل دور میں 26 مارچ سنہ سنہ 2020 کو ایم ای آر سی نے ایک سرکیولر جاری کرکے لاک ڈاؤن کے دوران پیدا شدہ مسائل کی روشنی میں مختلف ہدایات جاری کی۔

اسی سرکیولر کے پوائنٹ ڈی میں کہا گیا ہے کہ چونکہ ملک میں وبائی امراض پھیلا ہوا ہے اس لیے میٹر کی ریڈنگ لینے کے بجائے سبھی صارفین کو ایوریج بجلی بل بھیج دیا جائے۔

سرکیولر

اس ایوریج بجلی بل کی بات نے پوری پاور لوم انڈسٹری کو دہلادیا ہے۔بنکر فکر مند ہیں کہ ان کے کارخانوں میں نصف مارچ سے قبل ہی تالے لگ چکے تھے۔

اس کے باوجود انہیں ایوریج بجلی بل بھیجنا سراسر ناانصافی اور ظلم ہے۔جس کے خلاف بنکروں میں شدید غم و غصہ ہے۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ای ٹی وی بھارت سے کو ایم ای آر سی کے سرکیولر کی کاپی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے شدید مندی کی مار جھیلنے کے اب کورونا وائرس کے ضرب نے پاور لوم انڈسٹری کو وینٹی لیٹر پر پہنچادیا ہے۔

رکن اسمبلی نے بتایا کہ اس سرکیولر کے متعلق علم ہوتے ہی انہوں نے فوری طور پر وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے اس سرکیولر کی منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے اسے رد کرنے اور وبائی مرض اور لاک ڈاؤن سے پیدا ہوئے شدید مشکلات سے دوچار پاور لوم صنعت کی تین ماہ کی بجلی بل اور عام صارفین جو 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں۔ان کا بجلی کا بل معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

رکن اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اگر ریاستی حکومت نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا تو بنکروں کی حالت کسانوں کی طرح ہی بدتر ہوجائے گی اور وہ قرض میں ڈوب کر تباہ ہوجائیں گے۔

بجلی سپلائی کرنے والی فرنچائزی کمپنی کا بیان ایم ای آر سی کے اس سرکیولر اور ایوریج بجلی بل کو لیکر جب ٹورینٹ پاور کمپنی کے عوامی افسر سے نمائندے نے رابطہ کیا۔

تو انہوں کیمرے پر کچھ بولنے سے انکار کرتے ہوئے چیتن بدیانی نے واضح طور سے کہا کہ پاور لوم مالکان کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

کمپنی ایوریج بجلی بل ضرور دیں گے لیکن اگلے ماہ جیسے ہی ہمیں کارخانوں کے ریڈنگ مل جائیں گے ہم اس ریڈنگ اور ایوریج ریڈنگ کا تجزیہ کریں گے اگر کسی صارف کی بجلی بل ایوریج ریڈنگ کے سبب زیادہ آئے گی تو ہم اس کے بل سے زائد رقم کم کردیں گے۔

مگر سوال یہ اٹھنا لازمی ہے پاورلوم سے وابستہ افراد اس لاک ڈاون سے برباد ہوگئے ہیں. ایسے میں کوئی رعایتی پیکیج مہیا کرانے کے بجائے سرکار سرکولر کے ذریعے کرنٹ لگانے کا کام کررہی ہے۔

Last Updated : Apr 8, 2020, 9:07 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details