بھارت میں کورونا وائرس وبا کے سبب ہونے والے لاک ڈاون سے یومیہ اجرت کرنے والے نقل مکاں مزدور سب سے زیادہ متاثر تھے۔ کیونکہ انھیں کھانے پینے اور رہنے جیسی متعدد دشواریں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔
بھیونڈی اور مضافات میں دیگر ریاستوں سے روزگار کے لیے آئے اکثر مزدور اپنے آبائی وطن پیدل اور سائکل سے نقل مکانی کررہے تھے کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب روزگار کے تمام ذرائع مکمل طور سے بند ہوجانے سے مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
مزدوروں کی اس دشواری کو دیکھتے ہوئے تمام مزدوروں اور سیاحوں سمیت اسکولی طلباء کو ان کے آبائی وطن بھیجنے کا فیصلہ حکومت نے کیا ہے۔
ممبئی کے ایم ایم آر ریجن سے سنیچر کی دیر شب لاک کے دوران مزدوروں کو لیکر پہلی ٹرین اترپردیش کے ضلع گورکھپور ان کے آبائی وطن روانہ ہوئی۔
ریلوے محکمہ نے بھیونڈی اشٹیشن سے گورکھپور کے لیے اسپیشل ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد تھانے ضلع کلکٹر راجیش نارویکر نے بھیونڈی کے پرانت آفیسر سمیت پولیس محکمہ کے سبھی افسران کو حکم دیا کہ بھیونڈی کے پاورلوم کارخانوں میں لاک ڈاون کے سبب پھنسے تقریباً 12 سو مزدوروں کی فہرست تیار کی جائے کیونکہ دیر شام تک ٹرین روانہ ہوگی۔
جس کے بعد سے ہی پورے شہر کا سرکاری عملہ حرکت میں آیا اور چند گھنٹوں میں 6 پولیس اسٹیشن، بھوئی واڑہ پولیس اسٹیشن کے علاقے سے 211، بھیونڈی شہر پولیس اسٹیشن کے علاقے سے 395، شانتی نگر پولیس اسٹیشن کے علاقے سے 67، نارپولی پولیس اسٹیشن کے علاقے سے 422 اور کون گاؤں پولیس اسٹیشن علاقہ سے 105 مسافروں کا رجسٹریشن کیا گیا اسطرح کل 12 سو مسافروں کو لے کر خصوصی ٹرین وسئ کے راستے اترپردیش روانہ ہوئی ہے۔