پرانت آفیسر نے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کو 'مہاراشٹر سِوِل سروسز ایکٹ' اور 'ایمرجنسی مینجمنٹ ایکٹ' کے تحت وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
پرانت آفیسر کے نوٹس کے بعد 'کمیونٹی کچن' کے نام پر شہر میں جگہ جگہ بینر لگا کر میونسپل کارپوریشن کی قلعی کھول دی ہے۔
پرانت آفیسر موہن نلدکر کی جانب سے ڈپٹی میونسپل کمشنر (ہیڈکوارٹر) دیپک کُرلیکر کے نام جاری نوٹس کے مطابق 'لاک ڈاؤن کے دوران بے گھر، غریب و مستحق اور بیروزگار افراد کو کمیونٹی کچن کے ذریعہ کھانا فراہم کرانے کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعہ کھانا دینے کے منصوبہ کے تحت ضرورت مندوں کی فہرست بنانے کی ہدایت دی گئی تھی۔
اتنا ہی نہیں اس منصوبے کو بہتر طریقے سے عملی جامہ پہنانے کے لیے پرانت آفیسر نے میونسپل حکام کے ساتھ چار مرتبہ میٹنگ لے کر اس کے خد و خال پر گفتگو کی، نیز اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ضرورت مندوں کی فہرست تیار کرنے کو کہا تھا۔
لیکن دو ہفتوں سے زائد وقت گزرنے کے باوجود میونسپل انتظامیہ کی جانب سے ضرورت مندوں کی فہرست پرانت آفس کو نہیں دی گئی تھی یہاں تک کہ لاک ڈاؤن میں توسیع بھی کر دی گئی۔
کارپوریشن انتظامیہ کی اس لاپرواہی اور غفلت پر سخت نوٹس لیتے ہوئے پرانت آفیسر موہن نلدکر نے میونسپل انتظامیہ کی سرزنش کی اور کارپوریشن سے اس کی وضاحت طلب کی۔
سماجی کارکن اور کانگریس کے سینیئر رہنما اقبال صدیقی بتایا کہ 'کارپوریشن نے بینر لگا دیا کہ 15 ایرپل سے کارپوریشن کی جانب سے دو وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا جس کے بعد شہر کی دیگر سماجی تنظیموں نے اپنی جانب سے کھانا تقسیم کرنے کا کام بند کردیا لیکن کارپوریشن نے مزدوروں اور مستحق افراد کے لیے کھانے فراہم کرنے کے بجائے بینر لگا کر خاموش ہوگئی ہے۔