اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھیونڈی کارپوریشن کی انہدامی کارروائی - بھیونڈی تھانہ خبر

مہاراشٹر کے پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی میں میونسپل انتظامیہ کے ذریعہ کی جانے والی اچانک انہدامی کاروائی کے دوران متاثرین نے زبردست ہنگامہ کیا اور پتھربازی کرتے ہوئے جے سی بی کا شیشہ توڑ دیا۔

bhiwandi corporation demolition of shops in bhiwandi
بھیونڈی کارپوریشن کی انہدامی کارروائی

By

Published : Jan 28, 2020, 11:06 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 6:26 AM IST


اس ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لے لیا اور موقع پاتے ہی میونسپل انتظامیہ نے جے سی بی سے تقریباً 78 دکانوں کو منہدم کردیا۔

مقامی افراد کے مطابق تقریباً 28 برس قبل شہر میں ہونے والی انہدامی کاروائی کے دوران متاثرہ 78 سے زیادہ دکان داروں کو شہر کے شیواجی چوک علاقے میں آباد کیا گیا تھا۔

بھیونڈی کارپوریشن کی انہدامی کارروائی

پربھاگ سمیتی پانچ کے اسسٹنٹ کمشنر سومناتھ سوشٹے کی سربراہی میں کارپوریشن کے محکمہ تجاوزات کی ٹیم نے دو جے سی بی اور زبردست پولیس جمیعت کے ساتھ دکان داروں ان کا سامان نکالے بغیر سبھی دکانوں کو منہدم کردیا۔

اس کاروائی کے دوران متاثر دکان داروں نے مخالفت کرتے ہوئے جے سی بی پر پتھراو کیا موجود پولیس دستے نے کئی افراد کو حراست میں لیکر اس کاروائی کو انجام دیا ہے۔

واضح ہوکہ سنہ 1992 میں شیواجی چوک علاقے میں سڑک کی توسیع کے دوران ہونے والی انہدامی کاروائی کے دوران متاثر ہونے والے دکانداروں کو کارپوریشن نے بازآبادکاری کرتے ہوئے دوکان تعمیر کرکے دیا تھا۔

متاثرین نے مبینہ طور الزام عائد کیا کہ قریب واقع ایک نجی اراضی پر تعمیر ہونے والی بڑی فلک بوس عمارت کے سامنے یہ دکانیں رکاوٹ بن رہی تھیں جس کی وجہ سے کارپوریشن انتظامیہ نے دوبارہ ان دکانوں کو مقامی کارپوریٹر کے دباؤ میں دوبارہ منہدم کردیا ہے۔

کارپوریشن کی اس کارروائی سے سیکڑوں افراد کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ آن پڑا ہے۔ جب کہ کارپوریشن کا کہنا ہے 35 دکانوں کو ان کا متبادل دیا جائے گا۔

متاثرہ دکانداروں نے الزام عائد کیا کہ میونسپل انتظامیہ نے سنیچر کو انہیں دستاویز دکھانے کا نوٹس جاری کیا تھا مگر ان کی بات سنے بغیر پیر کو جے سی بی لگاکر سبھی دکانوں کو منہدم کردیا ہے۔

اس کارروائی کو لیکر پوچھے جانے پر موجود اسسٹنٹ کمشنر سومناتھ سوشٹے نے کہا کہ اس تعلق سے میونسپل کمشنر پروین اشٹیکر ہی جواب دینگے.

Last Updated : Feb 28, 2020, 6:26 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details