ریاست مہاراشٹر کے جالنہ ضلع کے کھڑکی گاؤں میں شدید بارش کی وجہ سے گاؤں دیہاتوں میں لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حاملہ خاتون کو دواخانہ لے جانے کے لیے چارپائی کا سہارا بھوکردن تعلقہ کے کھڑکی گاؤں میں ایک حاملہ خاتون کو دواخانہ منتقل کرنے کے لیے ہسپتال کی ایمبولینس تو وقت پر پہنچ گئی۔ لیکن کھڑکی گاؤں کو جانے والا راستہ دلدل اور کیچڑ میں تبدیل ہونے کی وجہ سے ایمبولینس گاؤں سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہی روک دی گئی، جس کی وجہ سے وندنا کشور پوار نامی حاملہ خاتون کو چارپائی پر بٹھا کر تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے تک اس کے رشتہ داروں اور گاؤں والوں کو پیدل سفر کرنا پڑا۔
حاملہ خاتون کو دواخانہ لے جانے کے لیے چارپائی کا سہارا اس دوران تمام لوگ کیچڑ میں پیدل چلتے رہے۔ ایمبولینس میں سوار کرنے کے بعد حاملہ خاتون کو حسن آباد کے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ کھڑکی گاؤں کا یہ راستہ کئی برسوں سے مخدوش ہے۔ گاؤں کے لوگوں نے بہت بار اس کی مرمت کا مطالبہ کیا لیکن انتظامیہ کی لاپروائی کے سبب گاؤں کے لوگوں کو خاص کرکے مریضوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حاملہ خاتون کو دواخانہ لے جانے کے لیے چارپائی کا سہارا ایک خاتون جو حاملہ خاتون کی رشتہ دار ہے اس کا کہنا ہے کہ حاملہ خاتون کے لیے ہم نے ہسپتال کو فون کیا۔ گاڑی تو فورا آگئی لیکن کھڑکی گاؤں کا راستہ خراب ہونے کی وجہ سے ہم لوگوں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ حاملہ خاتون کو ہمیں چارپائی پر لانا پڑا یہ معمول بن گیا ہے۔ اس لیے حکومت کو فورا اس بات کا نوٹس لینا چاہئے تاکہ گاؤں والوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔