نورالحسنین کا ناول اردو کا اولین ناول ہے جسے پڑوسی ملک کے تعلیمی نصاب میں جگہ دی گئی ہو۔ ان کے ناول کی عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی ہے جس سے اورنگ آباد میں خوشی کی لہر ہے۔
بھارتی ادیب کی بنگلہ دیش میں پزیرائی بھارت کے دو ناول نگاروں کو ڈھاکہ یونیورسٹی کے ایم اے کے نصاب میں جگہ ملی ہے جن میں نورالحسنین کا ناول بھی شامل ہے۔
ادبی دنیا کے لیے نورالحسنین کوئی نیا نام نہیں ہے۔ اب تک ان کے چھ سے زائد ناول منظر عام پر آچکے ہیں اور 'چاند ہم سے باتیں کرتا ہے' نامی ناول کا کینوس کافی وسیع ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب سرزمین اورنگ آباد کے کسی ادیب کو سرحد پار ملک کی یونیورسٹی کے نصاب میں جگہ ملی ہے۔
نورالحسنین کے اس ناول کو عالمی سطح پر کافی پذیرائی ملی تھی اور اب یونیورسٹی کے نصاب میں شمولیت سے اردو دنیا میں مسرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔