موجودہ دور میں مرکزی اور ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں ہے، ایم پی امتیاز جلیل ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس معاملے پر مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے کہا کہ پہلے اورنگ آباد کے کراڑ پورہ علاقے کے اندر رام نومی کے ایک دن تشدد ہوا۔ اس کے بعد سے ہی میں لگاتار مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور مہاراشٹر کے ڈی جی پی کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کر رہا ہوں کہ اورنگ آباد کے کراڑ پورہ علاقے میں جو تشددبرپا ہوا ہے اس کی اعلی سطح جانچ کمیٹی بیٹھائی جائے اور پورے معاملے کی باریکی سے جانچ کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے ایک ریٹائرڈ ہائی کورٹ کے جج کا بھی انتخاب کیا جائے لیکن حکومت کی جانب سے اب تک کسی بھی قسم کا جواب حاصل نہیں ہوا ہے۔ اگر کوئی سیاسی رہنما خود شہر میں ہوئے تشدد کی اعلی سطحی انکوائری کرنے کا مطالبہ کرتا ہے تو حکومت کیوں خاموش بیٹھی ہے۔ حکومت کی جانب سے جب کوئی رسپونس نہیں ملا تب انہوں نے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی، امت شاہ کو خط لکھا۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور امت شاہ سے یہ مطالبہ کیا کہ اورنگ آباد کراڑ پورہ تشدد کے لیے ایک جانچ کمیٹی بیٹھائی جائے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ اسی لئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کراڑ پورہ تشدد کی باریکی سے انکوائری کی جائے۔ ایم پی جلیل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھنے کے کئی دن بعد نریندر مودی کی جانب سے ایک خط حاصل ہوتا ہے۔ وہ بھی صرف ایک لائن کا جس میں لکھا گیا ہے کے ہمیں آپ کی یکم اپریل کی درخواست مل چکی ہے۔
ایم پی جلیل کا کہنا ہے کے مودی جی میں نے آپ سے آپ کی خیریت نہیں پوچھا ہے کہ آپ کیسے ہیں؟ آپکی صحت کیسی ہے؟ آپ کا چناؤ کا پرچار کیسا چل رہا ہے؟، میں نے اس کے بارے میں نہیں لکھا میں نے پوچھا کہ میرے شہر میں تشدد پیدا کرنے اور شہر کو جلانے کی کوشش ہورہی ہے۔ اس کی انکوائری ہونی چاہیے لیکن وزیراعظم مجھے ایک لائن کا خط لکھتے ہیں۔ امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ وہ کراڑ پورہ علاقے میں ہوئے تشدد کو لیکر پریشان ہیں کیونکہ ریاستی حکومت بتا نہیں رہی ہے کہ وہ انکوائری کیوں نہیں کرنا چاہتی۔ اس انکوائری کے بعد واضح پتہ چل جائیگا کہ اورنگ آباد کراڑ پورہ تشدد کیوں اور کیسے ہوا تھا۔
ایم پی جلیل کا کہنا ہے کہ اگر پولیس والے تشدد ہونے سے پہلے ہی اپنی کاروائی شروع کر دیں تو شہر میں تشدد ہو ہی نہیں سکتا۔ ایم پی جلیل نے کہا کہ کئی سارے ایسے لوگ ہیں جو دھرم کا چولا پہن کر متنازعہ بیانات دیتے ہیں۔ جس سے شہر کا ماحول خراب ہوتا ہے۔ پولیس کو چاہیے کہ ایسے لوگوں پر سخت سے سخت کارروائی کرے جو دو سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Malwani Violence آپ کو ڈرنے کی نہیں بلکہ لڑنے کی ضرورت ہے، جمیل مرچنٹ
اورنگ آباد شہر کے عازمین پریشان ہیں اور انہیں حج سفر کے لیے اضافی رقم دینا پڑ رہا ہے۔ اس پر ایم پی اے جلیل نے کہا کہ وہ پچھلے کئی دنوں سے حج کمیٹی کے افسران کے رابطے میں ہیں اور میٹنگ بھی کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں ایم پی اے امتیاز جلیل نے کئی مرتبہ افسران کو بتایا کہ حج کو جانے والا شخص اپنی زندگی بھر کی رقم سفر حج کے لئے رکھتا ہے اور آپ آخری وقت پر بولتے ہیں کہ اضافی رقم بھرنا ہے۔ اب حاجی اتنی بڑی اضافی رقم کہاں سے لائیں گے۔ ساتھ ہی ایم پی جلیل نے کہا کہ کہ حکومت پہلے جو سبسیڈی دیتی تھی وہ بھی سبسیڈی حکومت نے بند کر دی ہے۔ آخر حکومت کی منشا کیا ہے، یہ سمجھ نہیں آرہا ہے۔ ایم پی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ اگر حکومت حاجیوں کو لے کر اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتی ہے تو آنے والے وقت میں اورنگ آباد کے سبھی حاجیوں کو ممبئی لے جا کر حج ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔